پاکستان پیپلز پارٹی نے لاہور ہوئی کورٹ کے فیصلے کو انتخابات میں تاخیر کی کوشش قرار دے دیا۔جمعہ کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے کہا الیکشن کمیشن نے 16 فروری کو الیکشن شیڈول کا اعلان کرنا تھا۔پیپلز پارٹی لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن کے حوالے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرتی ہے۔
انہوں نے کہا لاہور ہائیکورٹ نے آر آوز اور ڈی آر اوز کیلئے بیوروکریسی کی تعیناتی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔جبکہ سپریم کورٹ نے انتخابات میں عدالتی عملہ کی تعیناتی پر پہلے ہی پابندی لگا رکھی ہے۔ایسے میں سوال یہ ہے کہ کیا خلائی مخلوق یہ کردار ادا کرے گی۔کیا الیکشن کمیشن کا کردار بھی سپریم کورٹ کو ادا کرنا پڑیگا.
انہوں نے کہا یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی انتخابات میں تاخیر کے لیے ایک پیج پر ہیں۔خیبرپختونخوا میں پرویز خٹک کے کہنے پر بیوروکیریسی کے تبادلے اور پوسٹنگ ہوئی ہیں باقی صوبوں میں ن لیگ کے کہنے پر ہوئی ہیں۔تاہم جیسے بھی حالات ہوں لیونگ پلیئنگ فیلڈ ہو یا نہ ہو پیپلز پارٹی بروقت انتخابات چاہتی ہے۔
کنڈی نے کہا یہ دونوں پارٹیاں الیکشن سے کیوں بھاگنا چاہتی ہیں۔رات کے اندھیرے میں اگر آرڈیننس جاری ہوسکتا ہے تو دن کے اجالے میں الیکشن کا شیڈول جاری کیوں نہیں ہوسکتا۔ہم الیکشن ملتوی ہونے کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔
پی ٹی آئی اور ن لیگ آئے مل کر بیٹھتے ہیں عوام کو فیصلہ کرنے دیں۔پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ سے ہی دہشتگردی کی مذمت کرتی آئی ہے اور نئے رونما ہونے والے واقعات کی مذمت کرتی ہے.
فیصل کریم کنڈی۔پاکستان پیپلز پارٹی اور عوام سیکورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی نے اور لیڈر شپ اور عہدے داروں نے قربانیاں دی ہیں
انہوں نے کہا 18دسمبر کو بلاول بھٹو زرداری لاہور جائے گے ہائی کورٹ بار میں جائے گے۔آصف علی زرداری بلوچستان جارہے ہیں۔
ہم اپنی سیاسی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں تب تک ہیمں امید ہے شیڈول بھی جائے گا۔فیصل کریم کنڈی نے صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ ذخیرہ اندوز متحرک ہو گئے۔کھاد کی دستیابی ممکن بنائی جائے۔