ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ اتخابات کے دوران سوشل میڈیا پر انتخابی مہم چلانے پر پابندی نا قابل قبول ہو گی۔ انہوں نے کہا سوشل میڈیا یا روائتی میڈیا پر پابندی کا مطلب آزادی اظہار پر پابندی کے مترادف ہے۔اگر ایسا کوئی فیصلہ کیا گیا تو عوام اور سیاسی جماعتیں ایک انتخابی مہم کے لیے ایک اہم زریعہ سے محروم ہو جاِئیں گی۔پاکستان پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کے موقع پر بِھی ایسی کسی بھی تجویز پر عمل درآمد کو مسترد کیا ہے۔
جمعرات کے روز اسلام آباد میں زرائع ابلاغ سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات نے کہا پیپلز پارٹی ڈی آئی خان میں دہشت گردی کے واقعہ کی پرزور مذمت کرتی ہے۔ ماضی میں اگر نیشنل ایکشن پروگرام پر عملدرآمد ہوتا تو اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوتے۔ذوالفقار علی بھٹو کیس میں انصاف ہونا چاہیئے اور اس میں ملوث افراد کو سزا ملنی چاہیئے۔
انہوں نے کہا الیکشن کو ملتوی کرنے کی باتیں کرنیوالے عوام کی عدالت میں جانے سے کیوں ڈرتے ہیں؟ پیپلز پارٹی 8 فروری کو صاف و شفاف انتخابات چاہتی ہے، نیب سیاسی انجیئرننگ کیلیئے استعمال ہوتی رہی ہے، ن لیگ نے ہمیشہ اداروں کو سیاست میں دھکیلا ہے جبکہ بلاول بھٹو زرداری ہمارے وزیراعظم کے اور آصف علی زرداری ہمارے صدارت کے امیدوار ہیں۔
کنڈی نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری ملک بھر میں ورکرز کنونشن سے خطاب کررہے ہیں،بلاول بھٹو زرداری نے کل پشاور میں وومن ورکر کنونشن سے خطاب کیا۔بلاول مقدمہ عوام میں لے جا رہے ہیں ۔باقی جماعتوں کو بھی عوام میں جانا چاہیئے۔ چند جماعتں عوام میں جانے کی بجائے الیکشن ملتوی کیوں کروانا چاہتی ہیں؟۔فیصل کریم کنڈی نے ن لیگ کی سیاست کو ڈرائنگ روم کی سیاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ خود کو ملک کی بڑی پارٹی کہلوانے والی پارٹی الیکشن سے کیوں بھاگ رہی ہے؟۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اگر کوئی پارٹی اتنی بڑی ہے تو پھر الیکشن میں دو ماہ کی تاخیر کی بات کیوں کرتے ہیں؟ ہم نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کرکے اپنے تحفظات کا اظہار کیااور لیول پلیئنگ فیلڈ کی بات کی، پی پی 8 فروری کو صاف و شفاف انتخاب چاہتی ہے۔ہم الیکشن ملتوی کرنے کا کوئی بہانہ نہیں سنیں گے۔آپ موازنہ کریں نواز شریف کے لاہور کے جلسے کا اور چیئرمین پیپلز پارٹی کے مٹھی میں جلسے کا، آپ خود موازنہ کریں مریم نواز کے گجرات میں جلسے کا اور گجرانوالہ میں پیپلز پارٹی کے ورکرز کنونشن کا، آپکو پتہ چلے گا کہ عوام پیپلز پارٹی کیساتھ ہے۔ ہم آٹھ فروری کو الیکشن کے حوالے سے بھرپور تیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیب ہمیشہ ہی سیاسی انجینئرنگ کیلئے استعمال ہوتی رہی ہے، یہی نیب نواز شریف کیخلاف کیس بناتی رہی اور آج پھر دھڑا دھڑا بری کررہی ہے، نیب ماضی میں غلط تھی یا آج غلط ہے عوام کو بتایا جائے، نیب کسی کی جاگیر نہیں بلکہ ایک ادارہ ہے ۔عوام کو اپنے رائے دہی کا پورا حق حاصل ہے اور وہ اپنے جذبات کا اظہار کرسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری پیپلز پارٹی کے وزیراعظم کے امیدوار ہیں اور آصف علی زرداری صدر پاکستان ہونگے، بلوچستان میں آصف زرداری نے بلاول کو پگڑی پہنا کر تمام افواہوں کا خاتمہ کردیا ۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ جنگوں میں بھی الیکشن ہوتے ہیں،ہر الیکشن میں حالات کوئی اچھے نہیں رہے لیکن الیکشن ہوئے ہیں،اٹھ فروری سے آگے الیکشن نہیں جانا چاہئے، پیپلز پارٹی کا دو ٹوک موقف ہے کہ لاڈلے بننے اور سلیکشن سے بہتر ہے کہ ہم اپوزیشن میں بیٹھیں ۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پیپلز پارٹی کے 9 کنونشن کروائے ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی کا کمیٹڈ ورکر پارٹی کیساتھ ہے، موسمی پرندے اگر کہیں جانا چاہتے ہیں تو وہ جائیں گے، بلاول بھٹو زرداری نے تمام عہدیداران اور رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ایم ایل این نے ہمیشہ اداروں کو سیاسی بنایا ہے، پی ایم ایل این پنجاب سے اپنا گراؤنڈ کھو چکی ہے، گجرات کے جلسے سے ن لیگ کو پتہ چل گیا ہے کہ وہ پنجاب میں غیر مقبول ہوچکے ہیں۔