ایک ہفتے میں 66000 سے زائد غیر قانونی تارکین وطن واپس بھیجے گئے۔

بلوچستان کے نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے منگل کو کہا کہ ملک سے غیر قانونی غیر ملکیوں کے انخلاء کے ایک ہفتے کے دوران چمن بارڈر کے ذریعے 66000 غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجا گیا ہے۔

یہاں کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی ہدایات کے مطابق غیر قانونی تارکین وطن کی پرامن اور منظم وطن واپسی جاری ہے۔

سندھ سے آنے والے 26000 کے قریب غیر قانونی تارکین وطن کو چمن بارڈر کے ذریعے افغانستان واپس بھیجا گیا اور مزید کہا کہ بلوچستان میں غیر قانونی طور پر مقیم 200 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

حکومت بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجے گی لیکن کچھ مذموم عناصر اس عمل کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘وہ پروپیگنڈا کر رہے ہیں کہ نگراں حکومت کے دور میں وطن واپسی کا عمل رک جائے گا، یہ غلط ہے، اگلی حکومت بھی غیر قانونی غیر ملکیوں کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے اس روڈ میپ پر عمل کرے گی’۔

جان اچکزئی نے کہا کہ افغانستان کے نائب وزیر خارجہ کو سفارتی اصولوں کی پاسداری کرنی چاہیے اور الزامات لگانے سے گریز کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی مقیم ملکی معیشت اور سماجی و سیاسی نظام پر بوجھ ہیں۔ وزیر نے مزید کہا کہ ان میں سے کچھ نہ صرف دہشت گردی کے واقعات میں ملوث تھے بلکہ کئی سنگین جرائم میں بھی ملوث پائے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغان حکومت کو اپنے شہریوں کو واپس لے جانے کے انتظامات کرنے چاہئیں تاکہ غیر قانونی تارکین وطن واپس اپنے وطن جا سکیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں