گنے کی قیمت کا تعین اور گرفتار کسانوں کو رہا کیا جائے کسان اتحاد

کسان اتحاد کےمرکزی چیئرمین خالد حسین باٹھ نے کہا ہے کہ شوگر مافیا نگران حکومتوں سے مل کر کسانوں کو استحصال کر رہےہیں۔بدھ کے روز صدر کسان اتحاد میاں عمیر مسعود اور میڈیا کوارڈینیٹر اسامہ شوکت کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس سے خطاب کیا۔انہوں نے کہا شوگر ملوں میں کرشنگ شروع کرنے میں تاخیر کی جا رہی ہے۔ جسکی وجہ سے کسان وقت پر گندم کاشت نہیں کر سکے گا۔

وہاڑی کے کسانوں پر ناجائز مقدمات ختم اور گرفتار کسانوں کو فو ری رہا کیا جائے۔ بلوچستان میں کسانوں کے خلاف کریک ڈاؤن ختم کیا جائے اور کسانوں کے بجلی کے کنکشن کو بحال کیا جائے۔کسانوں کو آٹھ گھنٹے ٹیوب ویل کنکشنز پر بجلی فراہم کی جائے۔کسانوں کو اعلان کیے گئے سولر سسٹم فوری مہیا کیے جائیں کسانوں کا زائد بلنگ کا مسئلہ فوری طور پرحل کیا جائے ۔ بجلی کی زائد بلنگ اور فرانزک آڈٹ کیا جائے۔ اور کسانوں کے واجبات کو آسان قساط میں وصول کیا جائے ۔

کسان قائدین نے کہادریائے ستلج کے سیلاب متاثرہ کسانوں کی بحالی کے لیے فوری امدادی پیج کا اعلان کیا جائے۔سندھ میں گنے کی قیمت 425 روپے متعین کی گئی ہے جو کہ فصل پر اٹھنے والے اخراجات سے بھی کم ہے۔جبکہ پنجاب حکموت قیمت کے تعین میں تاخیر کر رہی ہے۔ سرائکی وسیب کے 200 کسان بجلی کے کنکشن پر جیل میں بند ہیں۔

مرکزی صدر کسان اتحاد نے عمیر مسعود نے کہا کہ گزشتہ تین سال سے کھاد بلیک مارکیٹ سے خرید رہے ہیں۔کھاد پر سبسٹڈی سے کسان مکمل طور پر محروم ہے۔اس لیے سبسڈی ختم کر کے یہ رقم کاشتکار کو فراہم کی جائے۔کھاد کی کمی کے نتیجے میں گندم کی پیداوار متاثر ہو رہی ہے۔ جبکہ جعلی کھاد بھی مار کیٹ میں فروخت ہو رہی ہے. جس میں صوبائی حکومتی ذمہ دار ہیں۔مطالبات تسلیم نہ کرنے پر تینوں کسان تنظیموں کا مشترکہ احتجاج کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں