مطالبات منظور کروملک بھر کی جامعات کے اساتذہ نے ایچ ای سی کے سامنے دھرنا دے دیا

ملک بھر کی پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے اساتذہ نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے سامنے دھرنا دے دیا۔اساتذہ کی ایسوسی ایشن نے مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کااعلان کردیا۔بدھ کے روز اساتذہ نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہد چیئرمین ایچ سی ملک بھر کی جامعات کا تعلیمی عمل اور ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں۔ اساتذہ ایسوسی ایشن قائدین نے چیف جسٹس اور وزیراعظم سے نوٹس لینے کی اپیل کی۔

آل پبلک یونیورسٹیز بی پی ایس ٹیچرز ایسوسی ایشن کی طرف سے ملک بھر کی سرکاری جامعات کے بی پی ایس ٹیچرز نے ایچ ای سی کے ہیڈآفس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا ہے۔اساتذہ کا کہنا ہے احتجاج کے دوران مقامی انتظامیہ نے اساتذہ قائدین اور ایچ ای سی حکام کے درمیان مذاکرات کی کوشش کی جو چیئرمین ایچ ای سی کی ہٹ دھرمی اور ان کے نمائندوں کی غیرسنجیدگی اور بے اختیار ہونے کے اظہار کی وجہ سے ناکام ہو گئی۔ جس کے بعد قائدین نے دھرنا اگلے دن بھی جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔ آج دھرنے میں ملک بھر سے مرد اور خواتین ونیورسٹی اساتذہ شریک ہیں۔دھرنے میں شریک اساتذہ نے کہا کہ وہ پبلک یونیورسٹی بی پی ایس اساتذہ کی محکمانہ ترقی کی پالیسی اور سروس سٹرکچر کی منظوری کا نوٹیفیکیشن حاصل کئے بغیر اسلام آباد سے واپس نہیں جائیں گے۔ ان کے قائدین نے یونیورسٹی اساتذہ کے استحصال، ان کے پیشہ وارانہ ترقی کے حق کی پامالی اور ناانصافی کی مذمت کی اور کہا چئیرمین ایچ ای سی اب وائس چانسلرز کو استعمال کرکے اساتذہ کو آئین پاکستان میں دئیے گئے تنظیم سازی اور پرامن اجتماع کرنے کے حق سے محروم کرنا چاہتے ہیں۔وہ اساتذہ اور یونیورسٹی انتظامیہ کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں مگر اساتذہ کسی صورت اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا ہم جامعات کے وائس چانسلرز سے اپیل کرتے ہیں کہ چیئرمین ایچ ای سی کی دھونس دھاندلی میں نہ آئیں اور اپنی جامعات کا تعلیمی ماحول خراب نہ ہونے دیں۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین ایچ ای سی ملک بھر کی جامعات کا تعلیمی عمل اور ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں حکومت پاکستان بالخصوص وزیراعظم اور وزیرتعلیم اس بات کا نوٹس لیں اور چئیرمین ایچ ای سی کے خلاف کارروائی کریں۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی سے سوموٹو نوٹس لینے اور یونیورسٹی اساتذہ کے بنیادی حقوق سلب کرنے کی کوشش کرنے اور آئین پاکستان کی خلاف ورزی کرنے پر چئیرمین ایچ ای سے کونوٹس جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔احتجاجی دھرنے کے دوران شرکاء اپنے حق اور ایچ ای سی انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔

اپنا تبصرہ لکھیں