پاکستان ہیلتھ پارلیمنٹ کے زیراہتمام اسلام آباد میں” دماغی تندرستی” موضوع پر مپوزئیم کا انعقاد

دماغی تندرستی ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور اس کے شکار پورے خاندان کو متاثر کرتے ہیں، صحت عامہ کے شعبے میں عالمی سطح پر 16 فیصد افراد ذہنی صحت کے مسایل کا شکار ہیں۔

منگل کے روز پاکستان ہیلتھ پارلیمنٹ کے زیراہتمام اسلام آباد میں اس موضوع پر سمپوزئیم کا انعقاد کیا گیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ممتازماہرین طب نے کہا کہ دماغی صحت یقینی طور پر صحت عامہ کا مسئلہ ہے۔پاکستان میں نوجوانوں میں ذہنی صحت کے مسائل 20 سال کی عمر سے شروع ہوجاتے ہیں اور اسکی بڑی وجہ بےروزگاری، خراب معاشی صورتحال اور نشہ آور ادویات کا استعمال ہے۔

مقررین نے مختلف تحقیقات کے نتایج اور اعداد و شمار بھی پیش کیۓ۔ہر پانچ میں سے ایک خاتون حمل اور زچگی کے بعد نفسیاتی مسائل کا شکار ہوتی ہے۔

پینل میں شریک ماہرین نفسیات اور ڈاکٹروں نے حاضرین کے سوالوں کے جواب میں اور عوام پر زور دیا کہ ذہنی و نفسیاتی مسائل کے شکار افراد کی مدد اسی صورت میں کرسکتے ہیں جب ان کا مناسب علاج کیا جائے۔مریض دلجوئی کی جائے تاکہ وہ پھر سے ذہنی تندرستی کی صورت میں زندگی کی طرف آسکیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں