ناروے کی طرف سے بلتستان میں 450 میگاواٹ شمسی توانائی منصوبے کا افتتاح

وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو درپیش توانائی بحران اور اعصاب شکن لوڈ شیڈنگ سے نجات دلانے کے لئے ہم ناروے حکومت اور سرمایہ کاروں کی جانب سے گلگت بلتستان پر خصوصی توجہ دینے پر انکا مشکور ہوں۔پیر کے روز گلگت بلتستان رورل سپورٹ پروگرام، صوبائی محکمہ برقیات اورنارویجن کمپنی نورہایئڈرو کے تعاون سے چاراعشاریہ پانچ میگاواٹ سولر انرجی کے منصوبے کی افتتاحی تقریب اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔

منصوبہ بلتستان میں شروع کیا جارہا ہے جس کے لئے ابتدائی طورپرسترکروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں یاداشتی مفاہمت پر دسخط کرنے کی تقریب میں گلگت بلتستان کے صوبائی وزراء ناروے کے پاکستان میں تعینات سفیر اور نور ہایئڈرو کے چیرمین نے بھی شرکت کی۔وزیر اعلی گلگت بلتستان نے خطاب میں کہا کہ ناروے کی حکومت اور ناروے کے سرمایہ کار گلگت بلتستان سے خصوصی لگاو رکھتے ہیں اور انکی جانب سے گلگت بلتستان میں جتنے بھی منصوبوں پر کام ہوا وہ کامیاب رہے ہیں۔ اور خطے کے عوام ان منصوبوں سے مستفید ہوئے انھوں نے کہا کہ ناروے حکومت کے تعاون سے ماضی میں گلگت بلتستان میں پہلا اور واحد پاورڈیپارئمنٹ کا ورکشاپ قائم ہوا، تین بجلی کے منصوبے مکمل ہوئے جبکہ فلاحی تعمیرو ترقی کےمنصوبوں میں بھی ناروے حکومت نے ہمیشہ تعاون کیا۔

انہوں نے کہا گلگت بلتستان کے ملازمین کی استعداد کاراورکارکردگی بہتر بنانے کی غرض سے بھی شروع کئے جانے والے منصوبوں میں تعاون بھی قابل ذکرہے وزیر اعلی نے کہا حالیہ شمسی توانائی کے اس منصوبے کو بلتستان میں جاری توانائی کے بحران پر قابو پانے کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔اس طرز کے منصوبوں کی گلگت بلستان کے باقی اضلاع میں بھی اشد ضرورت ہے۔

ناروے کے پاکستان کے سفیر سفیرمسٹر پرالبرٹ الساس نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان سے ہمارا پرانا رشتہ ہے اور اج کی یہ تقریب باعث مسرت ہے ہم گلگت بلتستان میں توانائی کے منصوبوں کے علاوہ خطے کی تعمیر و ترقی کے دیگر منصوبوں میں بھی اپنا کردار ادا کریں گے اور ہمارا تعاون جاری رہے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں