ہنڈی حوالہ کے کاروبار میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائیاں تیز، ایف آئی اے

ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے حوالہ ہنڈی کے کاروبار میں ملوث عناصر کے خلاف بھر پور طاقت کے ساتھ کریک ڈاون جاری رکھنے کی ہدایات جاری کر دیں۔بدھ کے روز وفاقی تحقیقاتی ادارے کے سربراہ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محسن حسن بٹ کی سربراہی میں اعلی سطح اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرلز، زونل ڈائریکٹرز اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

ڈائریکٹر کو ہنڈی حوالہ اور کرنسی کی سمگلنگ کے حوالے سےجاری کریک ڈاون پر بریفنگ دی گئی۔غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث عناصر کے خلاف ملک گیر کریک ڈاون جاری ہے۔رواں سال کے دوران حوالہ ہنڈی اور کرنسی کی غیر قانونی ایکسچینج میں ملوث عناصر کے خلاف 390 چھاپہ مار کاروائیاں کی گئیں۔رواں سال 382 مقدمات درج کر کے 557 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔51 انکوئریوں کی تفتیش بھی مکمل کی گئی۔وفاقی تحقیقاتی ادارے کے خیبر پختون خواہ زون نے 250, لاہور زون نے 68, گجرانوالہ زون نے 24, فیصل آباد زون نے 48, ملتان زون نے 43 ملزمان کو گرفتار کیا،

جبکہ اسلام آباد زون نے 20, کراچی زون نے 64, حیدرآباد زون نے 23 اور بلوچستان زون نے 17 ملزمان کو گرفتار کیا،گرفتار ملزمان بغیر لائسنس کرنسی کی ایکسچینج میں ملوث تھے۔چھاپوں کے دوران مجموعی طور پر 3 ارب 86 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی ملکی و غیر ملکی کرنسی برآمد کی گئی۔برآمد کی گئی کرنسی میں 650334 امریکی ڈالر، 30 کروڑ 90 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی دیگر غیر ملکی کرنسی شامل ہیں۔جبکہ کرنسی میں 3 ارب 35 کروڑ سے زائد پاکستانی روپے بھی شامل ہیں۔ملک گیر چھاپوں کے دوران 28 سے زائد پلازوں،مارکیٹوں اور دکانوں کو بھی سیل کیا گیا۔ملزمان کی گرفتاری کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت بھی حاصل کی گئی۔

ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے ہنڈی حوالہ میں ملوث عناصر کے خلاف چھاپہ مار کاروائیاں مزید تیز کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ترجمان ایف آئی اے کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ڈائریکٹر جنرل نے کہا زیر تفتیش مقدمات کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔غیر ملکی کرنسی کی سمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف ٹھوس شواہد کی روشنی میں قرار واقعی سزائیں دلوائی جائیں۔غیر قانونی کرنسی کی خریدوفروخت میں ملوث بین الاقوامی ایجنٹوں کے خلاف بھی گھیرا تنگ کیا جائے۔انہوں نے کہا ملزمان کی گرفتاری کے لئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جائے اور
افسران کی استعداد کار بڑھانے کے حوالے سے بھی خصوصی اقدامات کئے جائیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں