اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے پیر کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی سائفر کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین کی ضمانت پر ان کیمرہ سماعت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا،
ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر شاہ خاور اور پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔
ایف آئی اے کے خصوصی پراسیکیوٹر نے سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی درخواست ضمانت پر ان کیمرہ سماعت کی استدعا کی کیونکہ خدشہ ہے کہ کھلی عدالت میں سماعت سے دیگر ریاستوں کے ساتھ پاکستان کے سفارتی تعلقات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ عوامی سطح پر بحث کی جاتی ہے۔
شاہ خاور نے کہا کہ یہاں تک کہ سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو پر بھی ایک معاملے پر عوامی سطح پر بات کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
سلمان صفدر نے کھلی عدالت میں سماعت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایف آئی اے اس کیس میں کوئی ’حساس‘ دینا چاہتی ہے تو وہ عدالت میں پیش کر سکتی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ایف آئی اے کی سائفر کیس میں ان کیمرہ سماعت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
عدالت نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے کہا، “آئیے ضمانت کے لیے مرکزی درخواست کے ساتھ ان کیمرہ کارروائی کی درخواست بھی سنیں۔”
اس سے قبل ایف آئی اے نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت میں سائفر کیس کا چالان جمع کرایا۔ چالان میں پی ٹی آئی کے چیئرمین اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کردی گئی۔