خیبرپختونخوا میں 125 ارب روپے کی بجلی چوری کا انکشاف

ایک چونکا دینے والی نئی رپورٹ نے خیبرپختونخوا میں بجلی چوری کی غیرمعمولی سطح کو بے نقاب کیا ہے، جس میں دو سالوں کے دوران صرف پانچ اضلاع میں 125 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

سرکاری ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ اس دو سال کے عرصے کے دوران ان اضلاع میں 2.7 لاکھ صارفین نے 650 ارب روپے کی بجلی کا غیر قانونی استعمال کیا۔

صرف پشاور میں اسی دو سال کے دورانیے میں 60 ارب روپے کی بجلی چوری ہوئی، جب کہ 4,88,639 صارفین کو 200 ارب روپے کی بجلی فراہم کی گئی۔

مردان میں دو سالوں میں 359,892 صارفین نے 68 ارب روپے کی بجلی استعمال کی، گزشتہ دو سالوں میں 22 ارب روپے کی سالانہ چوری ہوئی۔

سوات میں دو سالوں میں 349,298 صارفین نے بجلی پر 32 ارب روپے خرچ کیے جبکہ اسی عرصے میں بجلی چوری کی وجہ سے 4 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

ڈیرہ اسماعیل شہر نے دو سالوں میں 163,841 صارفین کو 32 ارب روپے کی بجلی فراہم کی لیکن اس کے باوجود بجلی چوری 20 ارب روپے کی خطیر رقم ہے۔

سرکاری رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بنوں میں دو سال کے دوران 19 ارب روپے کی بجلی چوری ہوئی۔

اپنا تبصرہ لکھیں