مستونگ دھماکہ: جے یو آئی (ف) نے آج شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دے دی

جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی ف) نے مستونگ بم دھماکے کے خلاف بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں آج شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دی ہے۔

جے یو آئی ف کے مرکزی رہنما مولانا غفور حیدری نے کہا کہ حافظ حمد اللہ کے قافلے کو ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حافظ حمد اللہ اور ان کے ساتھی بم حملے میں محفوظ رہے۔

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پر تین خودکش حملے کیے گئے، جبکہ مذہبی سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے درجنوں علما بھی شہید ہوئے۔

مولانا حیدری نے کہا کہ باجوڑ دھماکے میں جے یو آئی (ف) کے 90 سے زائد علماء اور کارکنان بھی شہید ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ عالمی طاقتیں پاکستان میں انتشار پھیلانا چاہتی ہیں۔

اس سے قبل گزشتہ روز بلوچستان کے ضلع مستونگ میں جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی-ف) کے رہنما حافظ حمد اللہ اور ان کا بندوق بردار اس وقت زخمی ہو گئے تھے جب ان کی گاڑی کے قریب دھماکہ ہوا تھا۔

ابتدائی اطلاعات

جے یو آئی-ایف کے رہنما جو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) الائنس کے ترجمان کے طور پر بھی کام کرتے ہیں بلوچستان کے شہر منگوچر جاتے ہوئے اپنے ایک ساتھی اور بندوق بردار کے ساتھ زخمی ہو گئے، جسے حکام سڑک کنارے ہونے والے دھماکے سے تعبیر کر رہے ہیں۔
تینوں کو کوئٹہ کے میر غوث بخش رئیسانی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں وہ زیر علاج ہیں۔ اے آر وائی نیوز کی حاصل کردہ تصویر میں حافظ حمد اللہ کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال کے بستر پر دکھایا گیا ہے۔

ان کے معاونین یا بندوق بردار زخمیوں کی نوعیت کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔

دھماکے میں آٹھ دیگر افراد زخمی بھی ہوئے کیونکہ مسافروں کو لے جانے والی کوسٹر بھی متاثر ہوئی۔

ڈپٹی کمشنر مستونگ عبدالرزاق ساسولی نے ایک بیان میں کہا کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور قوی امکان ہے کہ دھماکہ خودکش حملہ ہو۔

ایک عینی شاہد نے میڈیا کو یہ بھی بتایا کہ دھماکے سے قبل موٹر سائیکل سوار نے حافظ حمد اللہ کی گاڑی سے اپنی موٹر سائیکل ٹکرا دی۔

اپنا تبصرہ لکھیں