نئی دہلی کل سے شروع ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنے والا ہے، جس میں امریکی صدر جو بائیڈن سمیت دنیا بھر کے رہنما پہنچ رہے ہیں۔
مرکزی سربراہی اجلاس کے علاوہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی مشترکہ طور پر ایک سرمایہ کاری فورم کی میزبانی کریں گے۔
سربراہی اجلاس کے ایجنڈے میں غریب ممالک کے لیے قرضوں میں ریلیف، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی اور غذائی تحفظ کو بڑھانے کے لیے اقدامات پر بات چیت شامل ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی چوٹی کانفرنس کے دوران 15 سے زیادہ عالمی رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کرنے والے ہیں، اور سخت حفاظتی اقدامات نافذ کیے گئے ہیں۔
مزید برآں، توقع ہے کہ سعودی عرب امریکہ، ہندوستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کے معاہدے پر دستخط کرے گا۔ اس معاہدے کا مقصد خلیجی اور عرب ممالک کے درمیان ریلوے اور بندرگاہوں کے ذریعے ہندوستان کے ساتھ رابطے کو آسان بنانا ہے۔
سربراہی اجلاس سے پہلے تبتی برادری کی طرف سے احتجاج کیا گیا تھا، اور وزیر اعظم مودی پر ریاستی عشائیے میں سونے اور چاندی کے برتنوں میں کھانا پیش کرنے پر تنقید کی گئی تھی۔ محققین نے نشاندہی کی ہے کہ گلوبل ہنگر انڈیکس میں ہندوستان 121 ممالک میں سے 107 ویں نمبر پر ہے، جو پاکستان، بنگلہ دیش اور نیپال جیسے ممالک سے پیچھے ہے۔