اسلام آباد پیداواری صلاحیت کے فروغ کے لیے بین الاقوامی تربیتی ورکشاپ

اسلام آباد : پیر کے روز پیداواری صلاحیت کے ماہرین کی اسناد پروگرام کا جائزہ لینے والوں کے لیے تربیتی کورس کا افتتاح کیا گیا۔نیشنل پروڈکٹیویٹی آرگنائزیشن پاکستان کے زیر انتظام 5 روزہ تربیتی ورکشاپ کاافتتاح کیاگیا۔تربیتی ورکشاپ میں ایشیائی پیداواری تنظیم کے ساتھ اشتراک سے بین الاقوامی تربیتی کورس کا آغاز کیا گیا۔

افتتاحی تقریب میں مقامی شرکاء کے ساتھ 10 رکن ممالک کی نمائندگی کرنے والے 17 غیر ملکی وفود نے شرکت کی۔دوران تربیت کورس کے شرکاء کو سنگاپور، ملائیشیا اور منگولیا سے تعلق رکھنے والے معروف بین الاقوامی ریسورس اسپیکرز لیکچرز دیں گے۔ورکشاپ کے مقاصد قومی پیداواری تنظیموں کے اندر ماہر تشخیص کاروں کو تربیت سے لیس کرنا ہے۔

تربیتی کورس کے نتیجے میں شرکاء پروڈکٹیوٹی ماہرین کے تقاضوں سے پوری طرح آگاہ ہوں گے۔اور ان طریقوں، معیارات اور قابلیت کے بارے میں ایک جامع سمجھ بوجھ حاصل کریں گےجو پروڈکٹیوٹی ماہرین کے سرٹیفیکیشن کی تشخیص کے لیے ضروری ہے۔

افتتاحی تقریب میں پاکستان نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل کی ڈائریکٹر جنرل عصمت گل خٹک نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نے ایشیا پیسفک خطے کی ترقی کو فروغ دینے میں APO کے کردار کی تعریف کی۔

ایشیائی پیداواری تنظیم اے پی او جاپان کے پروگرام آفیسر ظفر اللہ خان نے پورے خطے میں پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیےاے پی او اور این پی اوکی اجتماعی کوششوں پر روشنی ڈالی۔

اس موقع پر این پی او پاکستان کے چیف ایکزیکٹو عالمگیر چوہدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا یہ پروگرام پاکستان کی پیداواری مہم میں اہم کردار ادا کرے گا۔بدقسمتی سے پاکستان پیداواریت کی درجہ بندی میں بہت پیچھے ہے۔ابتدائی دور میں پاکستان اپنے پڑوسی ممالک سے لیبر پروڈکٹیوٹی میں 100 فیصد آگے تھا۔

انہوں نے کہا ہمارے منصوبے مختلف صنعتوں کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔این پی او ملک بھر میں صنعتکاروں کی بہترین پیداوار کو یقینی بنانے کیلئے معاونت اور رہنمائی فراہم کر رہا ہے.جس کے نتیجے میں نہ صرف ملک کی برآمدات کو بڑھانے میں مدد ملے گی بلکہ موجودہ تجارتی خسارے پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔

عالمگیر چوہدری نے کہا این پی او کے مقاصد میں پیشہ ورانہ ماحول کے اشاریوں کو سمجھنا، پیداواری صلاحیت پر کام کی سازگار جگہ کے اثرات کو تلاش کرنا اور کام کی اخلاقیات کو فروغ دینا شامل ہے۔ انہوں نے کہا یہ تربیتی ورکشاپ مؤثر مواصلات، سننے کی تکنیک اور ٹیم کی تعمیر اور تعاون کو بھی اجاگر کرے گا۔

پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور صنعتی سیٹ اپ میں پیداواری تصورات کے نفاذ کے ذریعے پاکستان میں سماجی اقتصادی ترقی کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے اس ادارے کو قائم کیا گیا۔این پی او پاکستان اس وقت وزارت صنعت و پیداوار حکومت پاکستان کی چھتری کے نیچے کام کر رہا ہے۔

چیف ایکزیکٹو این پی او پاکستان کی طرف سے تقریب کے شرکا کے لیے ظہرانہ کا بھی اہتمام کیا گیا۔تاہم زرائع ابلاغ کے نمائندوں کو دور رکھنے کے باعث ظہرانہ بدنظمی کا شکار ہو گیا۔بعد ازاں زرائع ابلاغ کے نمائندوں نے تقریب کا بائیکاٹ کر دیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں