اسلام آباد (سی این این اردو): بریکنگ دی سائیلنس کے موضوع پر پینل ڈسکشن “ہماری ذہنی تندرستی کا خیال رکھنا-ایک صحت مند کل کے لیے گفتگو کا اہتمام نجی ہوٹل نے اپنی رابطہ ڈپلومیسی کے تحت کیا۔
نجی ہوٹلز نے اپنی پبلک ڈپلومیسی کے اقدام کے تحت ہمیشہ پیچیدہ اور اہم گفت و شنید کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ان مسائل کی نہ صرف نشاندہی کی جائے بلکہ ان کا حل بھی نکلا جائے۔ آگاہی کی ظاہری کمی اور مناسب طبی اور پیشہ ورانہ تربیت یافتہ عملے کی وجہ سے صحت کے ان مسائل سے جڑے مراض کو سامنے لانا اور اس کی اہمیت کو سمجھنا بہت ضروری ہو گیا ہے۔
جیسا کے کووڈ کی وبا کے دوران ہر عمر کے لوگوں میں ذہنی تناؤ ، گھریلو زیادتی، خودکشی، اور مجموعی ذہنی صحت سے متعلق مسائل میں اضافہ دیکھا گیا۔ اس مباحثے کے دوران پروگرام میں شامل پینلسٹ نے بھی اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ ان گھریلو معاملات و مسائل کو فوری طور پر حل کرنا کتنا ضروری ہو گیا ہے۔
رابطہ کی منتظم سدرہ اقبال، جو سماجی مسائل کی آواز کی حمایت کرتی ہیں نے، صنفی شمولیت اور تنوع سے متعلق، پینلسٹس کا فرداً فرداً تعارف کروایا، جو اپنے پیشے میں ماہر تھے۔ ان میں کامران رضوی ایک موٹیویشنل سپیکر اور صلاحیت سازی کے ماہر تھے۔رخسار خورشید رشتے کے انتظام کی پیشہ ور ہیں اور رشتہ کی مشاورت میں مہارت رکھتی ہیں۔ شفا انٹرنیشنل ہسپتال کی دماغی صحت کی ماہر ڈاکٹر نوشین کاظمی جو اس وقت دارالحکومت میں سب سے ممتاز ماہر طبیعیات میں سے ایک ہیں۔ ان کے علاؤہ صباحت بخاری جاز میں ڈائیورسٹی اینڈ انکلوژن کی ڈائریکٹر شامل تھیں۔
اس تقریب میں معاشرے کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد، فلسطینی سفارتخانے کے نائب سفیر کے ساتھ دیگر سفارتی مشنز کے ارکان، سرکاری افسران، میڈیا نمائندگان، کارپوریٹ سیکٹر کے ارکان اور ماہرین تعلیم نے شرکت کی۔
بحث دماغی صحت اور اس بات کو پہچاننے کی اہمیت پر مبنی ہے کہ کیا کسی عزیز کو اس سے نمٹنے کے لیے مدد کی ضرورت ہے۔ پینل نے تصدیق شدہ پیشہ ور افراد کی طرف سے شناخت کی گئی شدت کے مطابق اسے سمجھنے اور علاج کرنے میں مدد کے لیے فوری طور پر پہنچنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
اس مباحثے کا اختتام، سوال و جواب کے سیشن سے ہوا، جہاں سامعین نے، ماہرین کے پینل سے ساتھ معاشرے کے مختلف مسائل اور موضوع سے متعلق سوالات کئے۔
مزید یہ کہ سرینا ہوٹلز کی جانب سے اس مباحثے کو براہ راست سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ان لوگوں کے لئے نشر بھی کیا گیا، جو ذاتی طور پر شرکت نہیں کر سکتے تھے کو گفتگو تک رسائی فراہم کی جا سکے۔