2023 پہلے 6 ماہ میں2227 بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کےواقعات منظر عام پر آئے

✧ جنسی زیادتی اور پورنوگرافی پاکستان میں لڑکیوں کی بنسبت لڑکوں کو زیادہ خطرات درپیش ہیں ساحل

بچوں کو درپیش خطرات پر کام کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم نے جنوری2023 سے جون تک کےاعدادوشمار جاری کیئے ہیں۔2023 کے پہلے چھ ماہ کے دوران 6سے 15 سال کے بچوں کے واقعات میں متاثرہ لڑ کیوں کی تعداد 457 ہے جبکہ لڑکوں کی تعداد593 ہے جو لڑکیوں سے زیادہ ہے۔

جبکہ ان چھ ماہ میں پورنوگرافی کے 53 کے واقعات منظر عام پر آئے۔وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے کے سائبر کرائم سرکل کے ذریعے ڈارک ویب سرگرمیاں کی نشاندہی۔

غیر سرکاری تنظیم ساحل کی خطرات میں گھرےبچوں کے واقعات نشاندہی کے مطابق
کل 963 بچوں کےساتھ حادثات/تشدد کے کیس رپورٹ ہوئے۔
جن میں 760 بچوں کی اموات ہوئی۔
268بچوں کے ڈوبنے کے واقعات پیش آئے اور 148بچوں کو قتل کرنے کے واقعات قومی منظر پر آئے۔

جاری اعداد و شمار کے مطابق 144 بچے روڈحادثات میں جاں بحق ہوئے جبکہ 61بچوں نے خودکشی کی۔

واضح ہے غیر سرکاری تنظیم ساحل بچوں پر ہونے والے تشدد خاص کر بچوں کے ساتھ ہو نے والی جنسی زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لئے کام کر رہا ہے۔اور ملک بھر میں جنسی تشدد کے شکار بچوں کو مفت قانونی اور نفسیاتی امداد فراہم کرتا ہے۔

ساحل کے مطابق بچوں سے جنسی زیادتی، اغوا، گمشدگی اور کم عمری کی شادی کے واقعات کو شا ئع کرنے کے لئے کل 86قومی اور علاقائی اخبارات کی جانچ پڑ تال سے رپورٹ مرتب کی گئی-

اپنا تبصرہ لکھیں