اسلام آباد (سی این این اردو): راشد منہاس شہید نشان حیدر کی آج 52 ویں برسی,ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے راشد منہاس شہید کے یوم شہادت پر پیغام جاری کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق راشد منہاس شہید نشان حیدر کی 52ویں برسی پر ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے خصوصی پیغام میں کہا گیا کہ راشد منہاس شہید نشان حیدر نے عظیم قربانی دی، فرض کی ادائیگی میں مادر وطن کے دفاع کو پہلی ترجیح دی، ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ قومی ہیروراشد منہاس نے پاک فضائیہ کی عظیم روایت کو برقرار رکھا۔
پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز”نشانِ حیدر” پانے والے راشد منہاس نے پاکستانی جنگی جہاز بھارت لے جانے کا ناپاک منصوبہ ناکام بنادیا تھا اس بے مثال بہادری پر انہیں فوجی اعزاز ’نشان حیدر‘ سے نوازا گیا۔راشد منہاس شہید نشان حیدر 17فروری 1951کو کراچی میں پیدا ہوئے اور وہ نشان حیدر کا اعزاز حاصل کرنے والے سب سے کم عمر اور پاک فضائیہ کے پہلے آفیسر ہیں۔ راشد منہاس نے اپنی ابتدائی تعلیم کراچی میں حاصل کی اور سترہ سال کی عمر میں پاک فضائیہ کی رسالپور اکیڈمی میں بطور فلائنگ کیڈٹ داخلہ لیا۔1971 میں راشد مہناس نے اکیڈمی سے جنرل ڈیوٹی پائلٹ کی حیثیت سے گرجوٹ کیا اور انہیں کراچی میں پی اے ایف بیس مسرور پر پوسٹ کیا گیا تاکہ لڑاکا پائلٹ کی تربیت حاصل کرسکیں۔
20اگست 1971 کو زیرتربیت پائلٹ کی حیثیت سے راشد منہاس ٹی 33 جیٹ ٹرینر کو اڑانے والے تھے جب بنگالی پائلٹ انسٹرکٹر فلائٹ لیفٹیننٹ مطیع الرحمان بھی ان کے ساتھ سوار ہوا۔ دوران پرواز مطیع الرحمان نے راشد منہاس کو سر پرضرب لگا کر بے ہوش کیا اور پرواز کا کنٹرول سنبھال کر طیارے کا رخ ہندوستان کی جانب موڑ دیا۔اس وقت جب ہندوستان کا فاصلہ 40 میل رہ گیا تھا، راشد منہاس کو ہوش آیا اور انہوں نے طیارے کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کی، اس میں ناکامی کے بعد نوجوان پائلٹ کے پاس اپنے طیارے کو ہندوستان جانے سے روکنے کا ایک ہی راستہ رہ گیا تھا اور انہوں نے ہندوستانی سرحد سے محض 32 دور طیارے کو گرا کر اپنی جان پاکستان کے لیے قربان کردی۔
راشد منہاس کو 21 اگست 1971 کو مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا اور ان نوجوان پائلٹ کے پورے خاندان سمیت پاک فضائیہ اور دیگر مسلح افواج کے عہدیداران اس موقع پر موجود تھے۔راشد منہاس کو بعد از وفات پاکستان کا سب سے اعلیٰ فوجی اعزاز نشان حیدر دینے کا اعلان اس وقت کے صدر جنرل یحییٰ خان نے کیا اور اس طرح وہ اس اعزاز کو پانے والے سے سب سے کم عمر اور پاک فضائیہ کے اب تک واحد رکن بن گئے.
پرواز ہے دونوں کی اسی ایک فضا میں
کرگس کا جہاں اور ہے شاہیں کا جہاں اور
دیتے ہیں ازاں دونوں اسی ایک جہاں میں
ملاں کی ازاں اور ہے مجاہد کی اذاں اور