سرینا ہوٹلز کی جانب سےپاکستان کے تجربہ کار کوہ پیماؤں کیلئے تقریب کا اہتمام، نیپالی سفیر تاپس ادھیکاری کی شرکت

اسلام آباد (سی این این اردو): سرینا ہوٹلز نے اپنے ایڈونچر ڈپلومیسی اقدام کے تحت پاکستان میں کوہ پیماؤں اور دیگر اونچائی والے کھیلوں کو سپورٹ کرنے کے لیے خصوصی تقریب کا انعقاد کیا جس میں نیپالی سفیر تپاس ادیھکاری سمیت انٹرنیشنل کوہ پیماؤں اور میڈیا کے نمائندگان نے شرکت کی۔

سرینا ہوٹلز کے سی ای او عزیز بولانی نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے ہوٹلز نے پاکستان کی مشہور نوجوان خاتون کوہ پیما ثمینہ بیگ کو ان کی ابتدائی چوٹیوں کے لیے سپانسر کیا جب کوہ پیمائی برادری کے لیے بہت کم تعاون دستیاب تھا۔

ثمینہ ایڈونچر ڈپلومیسی انیشی ایٹو کی ہماری اسپانسر شپ کا آغاز تھا اور اس کے بعد سے، ہم نے ہوٹلز میں مختلف سرگرمیوں کے ذریعے مختلف اونچائی والے ایڈونچر کھیلوں کو فعال طور پر فروغ دے رہے ہیں۔ ثمینہ نے ماؤنٹ ایورسٹ سے شروع ہوکر K2 تک دنیا کی ٹاپ 7 چوٹیوں کو سر کیا، انہیں 2015 میں اپنے بھائی مرزا علی بیگ کے ساتھ پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سرباز خان، ایک اور مشہور اونچائی والے کوہ پیما جس نے آٹھ ہزار میں سے چودہ میں سے 12 کو سر کیا ہے، ایک اور ایڈونچر اسپورٹس مین ہیں جو سرینا ہوٹلز کی سرپرستی کی وجہ سے اپنی سابقہ کامیابیوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔ وہ ان بہت کم لوگوں میں سے ہیں جنہوں نے اضافی آکسیجن کے استعمال کے بغیر ایسا کیا، جو کہ ایک غیر معمولی کارنامہ ہے۔

یہ تقریب پاکستان کے تمام ہنر مند کوہ پیماؤں جیسے کہ سرباز خان، ساجد سدپارہ، ثمینہ بیگ، نذیر صابر، اشرف امان، مرزا علی بیگ، عبدالجوشی، عبدالجبار بھٹی، کو منانے کے لیے وقف تھی۔ نذیر صابر اور اشرف امان، تجربہ کار کوہ پیماؤں نے شرکت کے خواہشمند کوہ پیماؤں کی حوصلہ افزائی کے لیے اپنی متاثر کن کہانیاں سنائیں۔

حاضرین نے ‘علی اکبر سخی’ کے خوابوں کے تعاقب میں ضائع ہونے والی قیمتی جانوں کے اعزاز میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی، جو K2 کی مہم کے دوران اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جن میں لیجنڈ ‘محمد علی سدپارہ’ اور ‘محمد حسن’ شامل ہیں۔

پاکستان میں نیپالی سفیر تپاس ادھیکاری نے بھی اپنی موجودگی کے ساتھ اس موقع کو خوش آمدید کہا اور مہمانوں کے ساتھ بصیرت کا تبادلہ کیا ، ان کا کہنا تھا کہ چودہ آٹھ ہزار چوٹیوں میں سے آٹھ نیپال میں ہیں۔

اس تقریب میں کینیڈا کے ہائی کمیشن میں کینیڈین فرسٹ سکریٹری برائے سیاسی اور عوامی امور، اور ایڈونچر اسپورٹس کی شوقین امندا ڈی سیڈیلیئر نے بھی شرکت کی۔

اس تقریب کا مقصد پاکستان کے بے پناہ ٹیلنٹ کو ظاہر کرنا اور ان لوگوں کو پیش کرنا تھا جن کے خواب ناممکن کو پورا کر رہے ہیں اور ان لوگوں سے ملنے کا موقع فراہم کرنا تھا ، جو انہیں کوہ پیمائی اور بلندی کو برقرار رکھنے کی ترغیب دیتے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں