آئیے مل کر ایک ایسا پاکستان بنائیں جہاں ہر لڑکی ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدل سکے۔
ڈیجیٹل شمولیت کی جانب قدم: یو ایس ایف کے منصوبوں سے 3 کروڑ 71 لاکھ پاکستانی مستفید
اسلام آباد، 24 اپریل 2025: وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کام، محترمہ شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی میں ٹیکنالوجی کا کردار تب ہی مکمل ہو سکتا ہے جب ہر جنس کو مساوی مواقع دیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسل سروس فنڈ (یو ایس ایف) کے ذریعے دیہی اور پسماندہ علاقوں کو انٹرنیٹ سے جوڑ کر خواتین، اسٹارٹ اپس، فری لانسرز اور سوشل میڈیا پر کام کرنے والوں کو بااختیار بنایا جا رہا ہے۔
یہ بات انہوں نے “گرلز ان آئی سی ٹی فار انکلیوسیو ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن” کے عنوان سے اسلام آباد میں ہونے والی تقریب سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ یہ تقریب یو ایس ایف اور جاز کی جانب سے عالمی دن برائے لڑکیاں برائے آئی سی ٹی 2025 کے موقع پر منعقد کی گئی۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ یو ایس ایف کے تحت اب تک 161 منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں، جن کے ذریعے 21,600 سے زائد مواضعات میں انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی گئی ہے، جس سے 3 کروڑ 71 لاکھ افراد مستفید ہو چکے ہیں۔ اس دوران 4,400 سے زائد ٹیلی کام سائٹس اور 17,200 کلومیٹر فائبر آپٹک کیبل بچھائی جا چکی ہے، جس نے 1,000 سے زائد علاقوں کو ڈیجیٹل پاکستان سے منسلک کیا ہے۔
محترمہ شزا نے کہا، “آج کی پاکستانی خواتین ٹیکنالوجی میں نئی مثالیں قائم کر رہی ہیں۔ خواتین کی قیادت میں کام کرنے والی ٹیکنالوجی کمپنیاں عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کر رہی ہیں۔ یہ سب کچھ حکومت کی سہولت کاری، نوجوانوں میں لیپ ٹاپ کی تقسیم اور ڈیجیٹل اسکلز ٹریننگ جیسے اقدامات کی بدولت ممکن ہوا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ڈی جی اسکلز پروگرام کے ذریعے 45 لاکھ افراد کو فری لانسنگ کی تربیت دی گئی ہے اور وزیراعظم شہباز شریف کی مختلف مدتوں میں 12 لاکھ لیپ ٹاپ نوجوانوں کو فراہم کیے گئے۔
تقریب میں دیگر معزز مہمانوں میں سیکریٹری پارلیمانی برائے آئی ٹی صبین غوری، ایم این اے شرمیلا فاروقی، سی ای او یو ایس ایف چوہدری مدثر نوید، سی ای او موبی لنک مائیکروفنانس بینک حارث محمود اور جی ایس ایم اے کی نمائندہ سائرہ فیصل شامل تھے۔
چوہدری مدثر نوید نے بتایا کہ یو ایس ایف نے 2 سال کے وقفے کے بعد 16 نئے منصوبوں کے ٹینڈرز جاری کیے ہیں۔ نئے منصوبے سیالکوٹ، سانگھڑ، جھنگ، سجاول، ٹنڈو محمد خان، بدین، چنیوٹ، ایبٹ آباد، خضدار سمیت کئی اضلاع میں فائبر نیٹ ورک اور براڈبینڈ سروسز کی توسیع سے متعلق ہیں۔
تقریب میں دو اہم پینل مباحثے بھی ہوئے:
“گرلز ان آئی سی ٹی – ایکسس سے ٹرانسفارمیشن تک” جس میں سارہ قریشی (ایرو انجن کرافٹ)، یمنہ مجید (کلاس روم ٹو کاسماس)، ماہم نور سلمان (ایٹم کیمپ) اور شوانہ افتخار (ورک جنریشنز) نے شرکت کی۔
“ڈیجیٹل اسکلز – بااختیاری کی کنجی” جس میں سائرہ فیصل، شرمیلا فاروقی، فاطمہ اختر (جاز)، ڈاکٹر حبیب بخاری (کامسیٹس) اور فاجر رابعہ (پاکستان الائنس فار گرلز ایجوکیشن) شامل تھے۔
آخر میں محترمہ شزہ فاطمہ نے کہا،
“آئیے مل کر ایک ایسا پاکستان بنائیں جہاں ہر لڑکی ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدل سکے۔”