اسلام آباد ترقی کے حصول کے لیے اعداد شمار کی دستیابی کی اہمیت پرپالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (SDPI) اور اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (UNFPA) کے اشتراک سے ڈیٹا فارڈیویلپمنٹ D4Dکے عنوان سے 2 روزہ تربیتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔جمعہ کے روز D4D تربیتی اجلاس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کی کوارڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اعداد و شمار کسی بھی منصوبہ بندی کی بنیاد ہے۔ درست، بروقت اور مضبوط اعداد و شمارکے بغیر کسی بھی مسئلے کا موثر حل ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا معلومات پر مبنی اعدادو شمار فیصلہ سازی کے عمل کو بہتر بنا کر ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔وزیرِاعظم کی کوآرڈینیٹر برائے ماحولیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ کا ڈیٹا فار ڈویلپمنٹ منصوبہ ایک انقلابی قدم ہے جو ترقی کے میدان میں ایک نیا زاویہ لے کر آیا ہے۔جس میں ملک بھر کے عوامی اداروں کے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کو یکجا کیا جا رہا ہے۔منصوبے میں پائیدار ترقی کے لئے ڈیٹا کے استعمال کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے تاکہ پاکستان کو سماجی، معاشی اور ماحولیاتی مشکلات سے نمٹنے کے لیے بہتر طور پر تیار کیا جا سکے۔
رومینہ خورشید عالم نے ڈیٹا کہا ڈیٹا نظام میں موجود مسائل کے حل میں کلیدی حیثیت کا حامل ہے۔زرعی شعبے میں بھی ڈیٹا پر مبنی پالیسیوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈیٹا کسی پالیسی کا ضمنی پہلو نہیں بلکہ اس کی بنیاد ہے۔انہوں نے پاکستان کے ماحولیاتی تبدیلی کے خدشات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ قابل اعتماد ڈیٹا کی کمی اکثر فیصلہ سازی میں رکاوٹ بن جاتی ہے۔معاشی استحکام پیدا کرنے اور درپیش مشکلات سے نمٹنے کے لیے ڈیٹا پر مبنی طریقہ کار اپنانے کی ضرورت ہے۔رومینہ خورشید نے سول سوسائٹی اور میڈیا کی خدمات کو بھی سراہا، جنہوں نے ڈیٹا کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کیا۔
تقریب میں پالیسی سازوں، ترقیاتی ماہرین اور مختلف اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی تاکہ ڈیٹا کے جمع کرنے، تحفظ اور استعمال سے متعلق مشکلات اور دستیاب مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ کی اسسٹنٹ
نمائندہ ڈاکٹر روبینہ علی نے کہا ترقی پذیر ممالک میں ڈیٹا مینجمنٹ کی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیٹا کا جمع کرنا، اس کا تحفظ اور موثر استعمال ترقی کے لئے ضروری ہنر ہے۔انہون نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز بالخصوص مصنوعی ذہانت (AI)، کی انقلابی صلاحیتوں کو اجاگر کرتے کیا۔روبینہ علی نے کہا کہ مصنوعی ذہانت دنیا کو ایسے انداز میں بدل دے گی جس کا انسان تصور بھی نہیں کر سکتا، اور ہمیں اس کے لیے تیار رہنا ہوگا۔