کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر دھماکہ 26 جاں بحق 50 سے زائد زخمی

بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر زوردار دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 26 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں اور فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں کئی خواتین اور بچے شامل ہیں۔کوئٹہ دھماکہ کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بی ایل اے نے قبول کر لی.

ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ محمود بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ھماکہ خود کش لگ رہا ہے، دھماکے کے وقت پلیٹ فارم پر 100 سے زائد افراد موجود تھے۔

ایس ایس پی محمود بلوچ کے مطابق دھماکہ اس وقت ہوا جب جعفر ایکسپریس سے جانے کے لئے مسافروں کی بڑی تعداد پلیٹ فارم پر موجود تھی۔پاکستان ریلویز کے سی ای او کا کہنا ہے کہ کوئٹہ اسٹیشن پر ریلوے کی میڈیکل اور امدادی ٹیمیں موجود ہیں، کنٹرول آفس میں انفارمیشن ڈیسک قائم کر دیا گیا ہے، ریلوے انکوائری کے نمبر 117 سے بھی معلومات لی جا سکتی ہیں۔

سی ای او پاکستان ریلویز نے کہا کہ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

سول اسپتال کوئٹہ کے ڈاکٹر نور اللہ کے مطابق دھماکے کے بعد اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور طبی امداد کے لیے اضافی ڈاکٹرز اور عملہ طلب کرلیا گیا۔

ریلوے حکام اور پولیس کے مطابق پشاور کے لیے جعفر ایکسپریس نے 9 بجے روانہ ہونا تھا، ٹرین ابھی پلیٹ فارم پر نہیں لگی تھی کہ ریلوے اسٹیشن پر ٹکٹ گھر کے قریب دھماکا ہوا۔

صوبائی حکومت کے ترجمان شاہد رند کا کہنا ہے کہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز موقع پر پہنچ چکے ہیں، واقعے کی رپورٹ بھی طلب کرلی گئی ہے اور دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے۔

شاہد رند کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ موقع سے شواہد اکٹھے کر رہا ہے، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے اور نقصانات کا تعین کیا جارہا ہے.

اپنا تبصرہ لکھیں