صدر مملکت نے سمندری ماحولیاتی نظام ، ساحلی علاقوں کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سمندری آلودگی ، موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز سے نمٹنے کےلئے پرعزم ہے ،سمندری آلودگی پاکستان کے لیے باعثِ تشویش امر ہے ،سمندری آلودگی سے آبی حیات متاثر ہو رہی ہیں،
سمندری آلودگی سے ماہی گیری کے شعبے کی نمو میں کمی ہو رہی ہے،
بلیو اکانومی پر توجہ دینا پاکستان کی ترقیاتی حکمت عملی کا اہم جزو ہے پاکستان ماہی گیری ، شپ بریکنگ کے شعبوں کو جدید بنانے کا خواہاں ہےپاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کیلئے مؤثر اقدامات کر رہا ہے، پاکستان سمندری ماحولیاتی نظام کی بہتر ی کیلئے آئی ایم او کی معاونت کا خیرمقدم کرے گا، پاکستان نے 10 لاکھ سے زائد ایکڑ پر مینگرووز لگائے ، عالمی مارکیٹ میں کاربن کریڈٹ فروخت کیے ،مزید 20 لاکھ ایکڑ اراضی پر مینگرووز لگانے کے منصوبے جاری ہیں، صدر مملکت نے آئی ایم او کے ضوابط اور معیارات پر عمل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا
سیکرٹری جنرل میری ٹائم آرگنائزیشن نے کہا کہ پاکستان آئی ایم او کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کا خواہاں ہے، پاکستان کے بحری شعبے میں بڑی صلاحیت موجود ہے، آئی ایم او پائیدار اور مؤ ثر بحری انڈسٹری کے فروغ میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا،
صدر مملکت نے مؤثر ریگولیٹری فریم ورک کا مشن آگے بڑھانے کیلئے سیکرٹری جنرل کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا