جماعت اسلامی اور اسلام آباد پولیس آمنے سامنے اسلام آبادمیں میدان لگ گیا

جماعت اسلامی کا دھرنا نا ممکن بنانے کے لیے اسلام آباد پولیس متحرک گرفتاریوں کے لیئے چھاپے.اسلام آباد پولیس نے جماعت اسلامی کے آج جمعہ کے دن سے متوقع دھرنے کو ناكام بنانے کے لیے منصوبہ بندی شروع کر دی۔

اس سلسلےمیں جماعت اسلامی کے راہنماوں کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے مار کاروائیاں جاری ہیں۔جبکہ دوسری طرف شہر بھر میں مختلف مقامات پر دھرنا مظاہرین سے بزور طاقت نمٹنے کی تیاریاں بھی کر لی گئی ہیں۔

ترجمان جماعت اسلامی اسلام آباد کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل امیر العظیم کے گھر پر پولیس نے چھاپہ مارا۔تاہم پولیس ان کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہ ہو سکی۔

دوسری طرف اسلام آباد پولیس کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ شہر بھرمیں مخلتف مقامات کے ٹریفک کے لیے بند ہونے کے امکانات ہیں۔پولیس نے روات، فیض آباد، زیروپوائنٹ, ایمبیسی روڈ, سرینا چوک، سری نگر ہایی وے اور پشاور موڑ جی ٹی روڈ پر ٹریفک بند ہونے کے امکانات کا انتباہ جاری کیا ہے۔
پولیس کے انتباع سے سے عیاں ہے کہ وفاقی دارلحکومت میں تمام اطراف سے داخل ہونے والے دھرنا مظاہرین کو روکنے اور منتشر کرنے کےبھرپوراقدامات کیۓ گئے ہیں۔

واضح رہے کہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے گزشتہ ماہ پریس کانفرنس میں اسلام آباد میں 12 جولائی کو دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔تاہم بعد ازاں یہ دھرنا منسوخ کر کے 26 جولائی کو دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔

4 روز قبل نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلو چ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ 26جولائی کو جماعت اسلامی کا عوامی دھرنا عوامی اُمنگوں کا تر جمان ثابت ہوگا۔اور ملک بھرسے قافلے دھرنےمیں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ حکمرانوں اور اسلام آباد انتظامیہ نے اگر دھرنے کے راستے میں کوئی رکاوٹ پیدا کی تو پھر پورے ملک میں احتجاجی دھر نے دیے جا ئیں گے،پُر امن احتجاج ہر شخص کا آئینی، جمہوری حق ہے اس پر کوئی قدغن نہیں ہونی چاہیے۔

اپنا تبصرہ لکھیں