پاکستان کا غوری میزائل ویپن سسٹم کا کامیاب تجربہ

اسلام آباد: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آرمی اسٹریٹیجک فورسز کمانڈ نے میزائل کا کامیاب تجربہ کیا جس کا مقصد آرمی اسٹریٹیجک فورسز کمانڈ کی آپریشنل اورتکنیکی تیاریوں کو جانچنا ہے۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق کمانڈر آرمی اسٹریٹجک فورس کمانڈ نے لانچ کا مشاہدہ کیا، اسٹریٹجک فورسز کے سینئر افسران، اسٹریٹجک تنظیم کے سائنسدانوں اور انجینئرز بھی موجود تھے۔

یاد رہے کہ یہ میزائل روایتی اور نیوکلیئر وار ہیڈز لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور 1300 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بناسکتا ہے۔ اس کامیاب تجربے سے پاکستان کی نیوکلیئر استعداد کار میں اضافہ ہوا ہے جس کا مقصد ملک کو پرامن و مستحکم بناتے ہوئے بیرونی حملوں سے محفوظ بنانا ہے۔
یاد رہےکہ پاکستان نے 2018 میں 1,300 کلومیٹر رینج کے غوری میزائل کا پہلا تجربہ کیا۔ یہ روایتی اور جوہری وار ہیڈز لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

مزید برآں، پاکستان کے ابابیل ویپن سسٹم کے کامیاب فلائٹ ٹیسٹ نے ابھی چند دن پہلے اس کی “ڈیٹرنس” کو مضبوط کیا اور “اسٹرٹیجک استحکام” کو بہتر کیا اور آج کی ٹریننگ لانچ بھی اسی کی پیروی کرتی ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ “آزمائشی پرواز کا مقصد مختلف ڈیزائن، تکنیکی پیرامیٹرز اور ہتھیاروں کے نظام کے مختلف ذیلی نظاموں کی کارکردگی کا جائزہ لینا تھا۔”
پاکستان نے سن 1990 میں تیار کیے جانے والے غوری میزائیل کو جدید بنانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اس کا تجربہ پہلی بار 6 اپریل 1998ء کو ٹلہ جوگیاں کے قریب ملوٹ ضلع جہلم سے کیا گیا
پاکستان میں تین ہزارا کلو میٹر دور تل مار کرنے والے غوری 3 بیلسٹک میزائل انتہائی مہارت سے 13 سو کلو میٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے ، اس کے علاوہ روایتی اور جوہری ہتھیار پہنچانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے ۔ میزائل تجربہ فوج کی سٹریٹجک فورسز کمانڈ کے سٹریٹجک میزائل گروپ نے کیا جس کا مقصد آرمی سٹریٹجک فورسز کمانڈ کی آپریشنل اور ٹیکنیکل تیاری کا تجربہ تھا۔غوری پاکستان کا پہلا بیلسٹک میزائل ہے۔ غوری 1500 یا 1800 کلومیٹر دور تک ایک 30 ٹی این ٹی ایٹم بم یا کیمیائی بم یا کوئی عام بم لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ غوری II میڈیم رینج بلیسٹک میزائل کی رینج 2000کلومیٹر ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں