اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے انسپکٹر جنرل آف پولیس،اسلام آباد کی منظوری سے سوموار کے روز ہدایات نامہ جاری کیا ہے۔ہدایات نامہ میں اتھارٹی نے پولیس افسران اور اہلکاروں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے استعمال کے حوالے سے ہدایات جاری کی ہیں جن پر عمل کرنا ضروری ہے قرار دیا ہے۔
پیشگی اجازت کے بغیر، پولیس افسران کو سرکاری حیثیت میں عوامی فورمز پر بولنے، پرنٹ میڈیا میں مضامین شائع کرنے، یا تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کوئی بھی رائے یا سرکاری بیان دینے سے روک دیا گیا ہے۔
ہدایات کے مطابق پولیس افسران اور اہلکاروں کو ذاتی تشہیر کے لیے سرکاری احاطے، عمارتوں اور گاڑیوں یا دیگر نجی مقامات پر پولیس کی وردی کے ساتھ ویڈیوز اور تصاویر بنانا بھی ممنوع ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ پولیس ملازمین کو خبردار کیا گیا ہے کہ کسی قسم کی خفیہ یا سرکاری دستاویزات، تصاویر یا دستاویزات کے مواد کو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ نہیں کرے گا۔
جاری ہدایت نامہ کے مطابق پولیس افسران کسی بھی میڈیا پلیٹ فارم پر ذاتی سیاسی یا مذہبی خیالات کا اظہار نہیں کر سکتے۔تاہم پولیس کی سرگرمیوں سے متعلق سرکاری چینلز صرف پبلک ریلیشن برانچ کے سی پی او کے ذریعے چلائے جائیں گے۔
ویڈیوز یا دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے مثبت محکمانہ سرگرمیوں کو اجاگر کرنے کے خواہشمند افسران/ اہلکاروں کو ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز، سی پی او سے پبلک ریلیشنز برانچ کے ذریعے باقاعدہ محکمانہ اجازت حاصل کرنی ہو گی۔
جبکہ پولیس کی یونٹ کے سربراہان اپنے اپنے ڈویژن، زونز اور یونٹس میں تعینات افسران کی سرگرمیوں کی ذاتی طور پر نگرانی کے ذمہ دار ہیں، اگر ضرورت پڑی تو کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں قواعد کے مطابق سخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔
یہ پالیسی اگلے احکامات تک نافذ رہے گی اور تمام رینک کے افسران/ اہلکار اور اہلکار اس پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بناتے ہیں۔