وزیر توانائی و پلاننگ و ڈویلپمنٹ سندھ سید ناصر حسین شاہ و وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کے سی ای او کو سختی سے ہدایات دی ہیں کہ حالیہ شدید موسم گرما کے دوران رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک لوڈشیڈنگ کسی صورت نہ کی جائے۔ کے الیکٹرک سمیت تینوں اداروں کے سندھ حکومت پر واجبات کی ادائیگی جلد کردی جائے گی۔ تینوں ادارے بجلی چوری کرنے والوں کی سزا عام شہریوں کو نہ دے بلکہ بجلی چوروں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز محکمہ توانائی کے دفتر میں منعقدہ اجلاس کے دوران کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری توانائی سندھ مصدق احمد، کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کے اعلٰی افسران بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں سندھ بھر میں بڑھتی ہوئی گرمی کے دوران لوڈشیڈنگ کے اضافے سے عوام کو درپیش مشکلات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ صوبائی وزراء نے کہا کہ رات سونے کے اوقات میں کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کسی صورت لوڈشیڈنگ نہ کرے اور رات کو 10 بجے سے صبح 6 بجے تک تینوں ادارے لوڈشیڈنگ نہ ہو اس کے لئے سسٹم بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک سمیت تینوں اداروں کے سندھ حکومت پر واجبات کی ادائیگی جلد کردی جائے گی۔ سید ناصر حسین شاہ نے حیسکو اور سیپکو کے اعلٰی حکام کو ہداہات دی کہ وہ جلد ہی سرکاری اداروں میں ایم آر میٹرز کی تنصیب کو یقینی بنائے تاک بلز کی ریکنسائل کرکے اداروں کی ادائیگی یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ بھرمیں طویل لوڈ شیڈنگ سے لوگوں کی روزمرہ کی زندگی شدید متاثر ہو رہی ہے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ کے الیکٹرک بجلی چوری کرنے والوں کی سزا عام شہریوں کو نہ دے بلکہ کے الیکٹرک بجلی چوری کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کرے۔ سعید غنی نے کہاکہ کے الیکٹرک کو سخت ترین موسم میں انسانی جانوں کی اہمیت کو سمجھنا ہوگا۔ سعید غنی نے کہا کہ اتنی شدید گرمی میں 12 سے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے ۔