اسلام آباد: وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف نے بطور نو منتخب وزیراعظم اپنے پہلے خطاب میں اس عزم کا اظہار کیا ہےکہ خارجہ پالیسی میں ہم کسی گریٹ گیم کا حصہ نہیں بنیں گے، دوستوں میں اضافہ کریں گے، مخالفین میں کمی لائیں گے، امریکا سے تاریخی تعلقات پہلے ٹھیک کرنے ہیں پھر استوار کرنے ہیں۔ یوریی یونین اور خلیجی کونسل سے رابطے مستحکم کریں گے، سعودی عرب نے ہمیشہ ہماری مدد کی ہے، ہم اس کے شکر گزار رہیں گے، کویت، بحرین اور ایران کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں، انہیں آگے لے کر جائیں گے۔
نو منتخب وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مل کر فیصلہ کرلیں کہ پاکستان کی تاریخ بدلنی ہے، ہم ہمالیہ نما چیلنجز کو عبور کریں گے۔ وزیر اعظم نے کشمیر و فلسطین کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین، غزہ اور کشمیر میں قتل و غارت کا بازار گرم ہے، اسرائیل نے بدترین بمباری اور ظلم و ستم کی انتہا کردی ہے، دنیا کا کوئی ادارہ اسرائیل کو بدترین قتل و غارت سے روک نہیں سکا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عالمی برادری تماشائی بنی ہوئی ہے کشمیریوں کا دن رات خون بہایا جا رہا ہے، عالمی برادری کے کشمیر پر لب سلے ہوئے ہیں، اس کی کیا وجوہات ہیں ہم سب جانتے ہیں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی پر نواز شریف کی تختیاں لگی ہیں، ان کی حکومت کا تین بار تختہ الٹا گیا، مقدمے بنائے گئے اور جلا وطنی پر مجبور کیا گیا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نہ نواز شریف، نہ آصف زرداری، نہ بلاول بھٹو نے پاکستان کے مفاد کے خلاف بات کی اور نہ ہی اس طرح سوچا، جب بےنظیر بھٹو شہید ہوئیں تو آصف علی زرداری نے پاکستان کھپے کہا، ہم نے صبر و تحمل سے کام لیا کبھی بدلے کی سیاست کا نہیں سوچا۔ شہباز شریف نے اپوزیشن کے حوالے سے کہا کہ جب اُن کی باری آئی تو اُنہوں نے اپوزیشن کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا، پاکستان اور افواج پاکستان کے خلاف زہر اگلا، دو صوبوں کے وزیروں کو کہا گیا کہ آئی ایم ایف سے کہو پاکستان کی مدد نہ کرے، 9 مئی کو اداروں اور جی ایچ کیو پر حملہ کیا گیا۔
وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں کہا کہ نواز شریف، آصف زرداری، بلاول بھٹو زرداری، خالد مگسی نے کہا کہ سیاست قربان ہو لیکن ہم اپنا کردار ادا کریں گے، پاکستان کو اس کا صحیح مقام دلوائیں گے، کام مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں، ہم مل کر پاکستان کو عظیم بنائیں گے۔نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھاندلی کی شکایت کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پاس جانے کی کیا ضرورت تھی، دھاندلی کی شکایت کے لیے آئینی فورم موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف نے کسانوں کو سستی بجلی فراہم کی اور جعلی ادویات کا خاتمہ کیا، کسانوں کے لیے خصوصی ٹیوب ویل پیکج اور اعلیٰ کوالٹی کا بیج بیرون ملک سے منگوا کر دیں گے، صوبوں کے ساتھ مل کر زراعت کو ترقی دینے کے منصوبے پر کام کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن والے جنگلہ بس کا شور مچایا کرتے تھے لیکن خود پشاور بی آر ٹی کا کیا حشر کیا، ٹھوس اقدامات سےمہنگائی میں کمی اور روزگار میں اضافہ ہوگا، کوشش ہوگی کہ حکومتی اقدامات کی بدولت ایک سال میں ثمرات آنا شروع ہوں، اگر شعور شور کو عبور کرجائے تو ایوان کا فائدہ ہوگا، آئی ٹی برآمدات کو بڑھائیں گے، زراعت کےشعبے پرخصوصی توجہ دی جائے گی۔
نومنتخب وزیراعظم نے کہا کہ کسانوں کو کھاد پر براہ راست سبسڈی دی جائے گی، کسانوں کو معیاری بیج کی فراہمی یقینی بنائی جائےگی، جعلی زرعی ادویات کا خاتمہ کیا جائے گا، عوام کو صاف ستھری اور آرام دہ سفر کی سہولت ہماری ترجیح ہے، پورے ملک میں مؤثر ٹرانسپورٹ کے نظام کا جال بچھائیں گے، سولر ٹیوب ویل پروگرام کا اجرا کیا جائے گا، بیرون ملک یونیورسٹیز میں تعلیم کے لیے وظائف دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سستےاور فوری انصاف کی فراہمی کےلیے قانون سازی ضروری ہے، 2 سال سےکم جیل میں قید خواتین اوربچوں کو فنی تربیت دی جائے گی، چاروں صوبوں میں جدید اسپتال بنائے جائیں گے، خواتین کو ہراساں کرنے کا جرم ناقابل برداشت ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ 9 مئی کوملک و قوم سے عظیم غداری کی گئی۔وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد ایوان میں اپنی پہلی تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب کے دوران بانی پی ٹی آئی یہاں تقریر کرکے چلے گئے، نفرت کے کلچر کو ختم کرنے میں کئی سال لگ جائیں گے۔
شہباز شریف کا ملک کو درپیش چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے کہنا تھا کہ این ایف سی کی صوبوں کو ادائیگی کے بعد 7 ہزار 300 ارب بچتے ہیں، اس میں سود کی ادائیگی 8 ہزار ارب روپے ہے۔ہم آج تک 80 ہزار ارب کے بیرونی اور اندرونی قرضے لے چکے ہیں۔نظام عدل کی موجودہ شکل تاخیر کا سبب بن گئی ہے، مقدمے کا فیصلہ نہیں ہوتا، تجویز ہے کہ سستے اور فوری انصاف کے لیے عدالت عظمیٰ اور ایوان مشورہ کرکے نظام لائے، جیلوں میں قید خواتین اور بچے جو سنگین جرائم میں ملوث نہیں اور ان کی سزا 2 سال سے کم ہے انہیں رہا کرکے تربیت دیں گے۔ دہشت گردی سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد ہوگا۔
پی ٹی آئی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا بیرونی دہشتگردوں کو جیلوں سے چھڑایا گیا جس سے ملک میں دہشت گردی دوبارہ آئی، ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔بلوچستان کی محرومی کا مکمل ادراک ہے، بلوچستان کے زعما کی ناراضگی جائز ہے، لاپتا افراد کے مسئلے کو حل کیے بغیر بلوچستان کے زخموں پر مرہم نہیں رکھا جاسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلی فرصت میں بلوچستان کے زعما کے ساتھ بیٹھیں گے اور بات کریں گے، بلوچستان کی ترقی، امن اور خوشحالی پاکستان کی خوشحالی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ایک چیلنج بجلی کی قیمتوں میں ہوشرُبا اضافے کا ہے، بجلی کا گردشی قرضہ 2 ہزار 300 ارب روپے ہوگیا ہے، 3 ہزار 800 ارب کی بجلی ترسیل کی جاتی ہے، 2 ہزار 800 ارب روپے کی وصولی ہوتی ہے، بجلی کی پیداوار اور وصولی میں 1000 ارب روپے کا فرق ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا قومی اداروں پر 600 ارب روپے کا خسارہ ہے، بجلی اور ٹیکس چوری قوم کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، اس کا بوجھ غریب پر آتا ہے، بجلی اور ٹیکس چوری کے کینسر کو جڑ سے اکھاڑ دیں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق میاں محمد شہبازشریف نے 201 ووٹ حاصل کرکےکامیابی حاصل کی۔ سیکرٹری قومی اسمبلی نے نوٹیفکیشن گزٹ آف پاکستان میں اشاعت کے لیے بھی بھجوادیا ہے۔
خیال رہے قومی اسمبلی میں وزیر اعظم پاکستان کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہوئی جس میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار میاں شہباز شریف نے 201 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب خان نے 92 ووٹ حاصل کیے ارادہ ہے کہ 5 لاکھ نوجوانوں کو خصوصی تربیت دیں، زراعت معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، چھوٹے کسانوں کے لیے ٹیوب ویل پروگرام شروع کریں گے، دنیا سے اعلیٰ بیج منگوا کر کسان کو پہلی مرتبہ مفت بیچ دینے کی کوشش کریں گے، جعلی ادویات اور کھاد کا صوبوں کے ساتھ مل کر خاتمہ کریں گے۔وزیر اعظم نے صحت و تعلیم کے حوالے سے کہا کہ کوشش ہوگی کہ ہر صوبے میں اور وفاق میں جدید اسپتال اور علاج کی سہولتیں دیں، ہونہار بچوں کے لیے بیرون ملک یونیورسٹیوں میں تعلیم کے اخراجات وفاقی حکومت دے گی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے شہباز شریف کو دوسری مرتبہ وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانیوں کو خادم مل گیا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ قوم کے خادم اور نواز شریف کے سپاہی کا وزیر اعظم منتخب ہونا خوشحالی و ترقی کی نوید لیکر آئے گا، شہباز شریف کی سپیڈ، محنت، کارکردگی اور ایمانداری کی دنیا معترف ہے، شہباز شریف کا ماضی گواہ ہے کہ وہ محنت، کارکردگی اور میرٹ پر یقین رکھتے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے دوسری بار وزیراعظم منتخب ہونے پر شہباز شریف کو مبارکباد دی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کہا ہے کہ نو منتخب وزیراعظم شہباز شریف کو پہلا ووٹ پارٹی کے قائد نواز شریف نے ڈالا۔ مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ پارٹی کے قائد نواز شریف پہلے شخص تھے جنہوں نے وزارت عظمیٰ کے انتخاب کی دوڑ میں شہباز شریف کو ووٹ دیا۔
نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف نے مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران شہباز شریف نے احتراماً اپنے بڑے بھائی نواز شریف کے گھٹنوں کو ہاتھ لگایا اور نواز شریف نے بھائی کو دوسری مرتبہ وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے محمد شہباز شریف کو پاکستان کا وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں انہوں نے شہباز شریف کو پاکستان کا وزیر اعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں اہم قیادت کے سفر کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ’آپ کا دور قوم کے لیے خوشحالی، ترقی اور اتحاد لائے گا۔‘
چینی صدر اور وزیر اعظم نے شہباز شریف کو وزیراعظم پاکستان منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ایک بیان میں چینی صدر نے کہا کہ شہبازشریف کی قیادت میں پاکستان ترقی کی نئی منازل طے کرے گا، دونوں ممالک مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین مل کر سی پیک کا اپگریڈ ورژن بنائیں گے، دونوں ممالک مل کر اپنے عوام کی بہتری کے لیے مزید اقدامات کر سکتے ہیں۔صدر استحکام پاکستان پارٹی عبدالعلیم خان نے شہباز شریف کو وزیراعظم پاکستان منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوری تسلسل خوش آئند ہے، اس سے مثبت روایات قائم ہوں گی۔ امید ہے وزیر اعظم شہباز شریف ملک کو احسن انداز میں چلائیں گے۔