پی ٹی آئی راہنما اسد قیصر نے زرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے صوبہ خیبر پختونخواہ کے حقوق کے لیے جدو جہد کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے انہوں نے کہا سب سے پہلے جو دھاندلی ہوئی ہے حالیہ الیکشن میں جس کے خلاف ہم نے پوری کمپین شروع کی ہوئی ہے۔ہمارا پہلا مطالبہ ہے کہ فارم 45 کے مطابق جو امیدوار کامیاب ہوا ہے اسکی نوٹیفکیشن کی جائے۔دوسرا مطالبہ جو کمشنر روالپنڈی نے انکشافات کئے ہیں اسکی عدالتی انکوائری کروائی جائے۔
میں پورے پختونخوا کیلئے آواز بنوں گا۔وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کے حقوق ادا نہیں کر رہی۔این ایف سی ایوارڈ کے مطابق ہمارے صوبے کو حصہ نہیں دیا جا رہا۔جو ہمارا نیٹ ہائیڈل بجلی منافع ہے اسکی ادائیگی نہیں ہورہی۔خصوصا فاٹا انضمام کے وقت جو حصہ مقرر کیا گیا تھا وہ بھی نہیں دیا جا رہا۔اس وقت ہمارے صوبے کے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔خیبر پختونخوا کے عوام نے جو صوبے اور مرکز میں ہمیں مینڈیٹ دیا ہے اپنے صوبے کے عوام کی آواز بنیں گا۔
انہوں نے کہا سی پیک میں پشاور ڈیرہ اسماعیل خان اور چترال موٹر وے کیلئے آواز اٹھائیں گے۔وسطی ایشیا ممالک تک ہماری آسان رسائی ممکن ہے اس کیلئے آواز اٹھاونگا۔ اپنے صوبے میں کاروبار اور روزگار کی بحالی کیلئے جدوجہد کریں گے۔بھرپور تیاری اور حکمت عملی سے صوبے کا مقدمہ لڑیں گے۔ہم سے بلا چھینا گیا خصوصی نشستوں کیلئے بھی عدالت جایئں گے۔عوام نے مینڈیٹ ہمیں دیا کس طرح کوئی اور وزیر اعظم بنے گا.ہم عوام میں بھی جایئں گے اور قانونی جنگ بھی لڑیں گے.وفاق میں بھی تحریک انصاف حکومت بناے گی.