سکھر ائرپورٹ کی توسیع کے لئے سندھ حکومت سے اضافی زمین ملنے پر فوری کام شروع ہوجائے گا

اسلام آباد: ای-کچیری کا 42 واں ایڈیشن آج DGCAA کی قیادت میں ایڈیشنل DGCAA (AVM) تیمور اقبال، ڈپٹی DGCAA ریگولیٹری، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ایئرپورٹس، اور ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ورکس اینڈ ڈیولپمنٹ کے تعاون سے منعقد ہوا۔ ای-کچیری کے دوران مختلف اہم محکموں کے ڈائریکٹرز بھی موجود تھے۔

ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق ، مجموعی طور پر 92 کمنٹس موصول ہوئے۔ سکھر ایئرپورٹ کی توسیع سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈی جی سی اے اے نے کہا کہ ایک بار جب سندھ حکومت ضروری زمین فراہم کر دے گی تو توسیعی منصوبے پر کام شروع کر دیا جائے گا۔ اس منصوبے میں نئی ٹرمینل عمارت کی تعمیر اور بوئنگ 777 جیسے بڑے طیاروں کے لیے ایک لمبا رن وے شامل ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ منصوبہ سول ایویشن اتھارٹی بورڈ سے منظور شدہ ہے اور سی ڈی ڈبلیو پی بھیجا جا چکا ہے۔ ای کچہری میں دیگر موضوعات اور سوالات کی ایک وسیع رینج شامل تھی۔ ڈی جی سی اے اے نے مسافروں کی شکایات کو فوری طور پر حل کرنے کے لیے ہدایات دیں، جن میں سعودی ایئر لائنز اور فلائی جناح کے خلاف مسافروں کے سامان کی گمشدگی، اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی پارکنگ لاٹ کینٹین میں باسی کھانے کی فروخت، مسافروں کو پورٹرز، ٹرالیوں کی تلاش میں مشکلات کا سامنا کرنے جیسے مسائل شامل تھے۔

پورٹر کا خدمات کے لیے معمول کی فیس کے علاوہ اضافی رقم کا مطالبہ، اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں ناکافی اسکینرز کے باعث تاخیر، سامان گم ہونے کے بعد رقم کی واپسی کے عمل سے مسافروں کے عدم اطمینان کے بعد 2012 کی کمپنسیشن/معاوضہ پالیسی پر نظر ثانی، ورک آرڈرز اور تکمیلی سرٹیفکیٹس کے باوجود ٹھیکیداروں کو ادائیگیوں میں تاخیر، جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ٹوٹی ہوئی چیک ان کرسیاں، سفری تقاضے پورے نہ کرنے پر مسافروں کو اتارا جانا، امیگریشن کاؤنٹرز کا انتظام، مسافروں کو فلائٹ کینسل ہونے کی غلط اطلاع، ٹریفک وارڈنز پر اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے نکلنے والے مسافروں سے پیسے بٹورنے کے الزامات، ہوائی اڈوں کے باہر اور اندر لمبی قطاریں، ایک مسافر نے بحرین-لاہور فلائٹ کے مطابق بحرین-اسلام آباد فلائٹ کے وقت میں تبدیلی کی درخواست کی، ملتان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کیروسل بیلٹ کا ٹوٹنا۔ ڈی جی سی اے اے نے متعلقہ ڈائریکٹرز کے ساتھ ان معاملات پر تبادلہ خیال کیا اور ائیرپورٹ منیجرز اور وہاں موجود اہلکاروں کو ہدایات جاری کیں کہ وہ اپنے متعلقہ مقامات پر مسائل کو فوری طور پر حل کریں۔

ڈی جی سی اے اے نے مسافروں سے اضافی معلومات فراہم کرنے کی بھی درخواست کی، جس میں واقعہ کی تاریخ، صحیح وقت، اور ان کے رابطہ نمبر شامل ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ یہ معلومات سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لینے اور کسی بھی غلط کام کے ذمہ داروں کی شناخت کرنے میں مدد کرے گی۔ ضرورت پڑنے پر اصلاحی اقدامات کیے جائیں گے اور اگر ضرورت پڑی تو مزید تفصیلات کے لیے مسافروں سے رابطہ کیا جائے گا۔ ہوائی اڈوں پر اے ٹی ایم، برانڈڈ فوڈ چینز، اور شاپنگ مالز کی کمی کے بارے میں ایک مسافر کی شکایت پر ڈی جی سی اے اے نے وضاحت کی کہ ان ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ائرپورٹس کو آؤٹ سورس کیا جا رہا ہے۔ یہ عمل جاری ہے اور کراچی اور لاہور کے ہوائی اڈے بھی اوٹ سورس ہوں گے شمالی قبرص جانے والے مسافروں کے لیے سخت ویزا چیکنگ اور اف لوڈنگ کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈی جی سی اے اے نے واضح کیا کہ یہ اقدامات بنیادی طور پر پاکستان سے غیر قانونی سفر کی حوصلہ شکنی کے لیے کیے گئے ہیں۔

مزید برآں، ان اقدامات کو منزل کی ریاستوں کی درخواستوں کی بنیاد پر لاگو کیا جاتا ہے۔ ڈی جی سی اے اے نے ایک مسافر کی شکایت کی تحقیقات کی بھی ہدایت دی جس نے پاکستان سے ریاض جانے کے بعد اپنے سامان سے قیمتی چیزیں چوری ہوجائے کی شکایت کی تھیں۔ مسافر سے دیگر متعلقہ تفصیلات کے ساتھ ابتدائی شکایت کب درج کی گئی اس بارے میں معلومات ای میل کرنے کو کہا گیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں شکایت کنندہ کے سامان کی غیر معمولی ہینڈلنگ کے باوجود، ڈائریکٹر جنرل نے طویل تاخیر پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ مسافر کو ای میل میں اپنا رابطہ نمبر شامل کرنے کی تاکید کی گئی، اور یقین دہانی کرائی گئی کہ ایئرپورٹ سیکیورٹی اسٹاف اور لوڈرز کے درمیان کسی بھی ممکنہ ملی بھگت ثابت ہونے پر فوری کارروائی کی جائے گی۔

مزید برآں، ڈائریکٹر جنرل نے ای-کچیری میں شرکت کرنے پر سب کا شکریہ ادا کیا اور شکایت کنندگان سے درخواست کی کہ وہ اپنی شکایات میں ہمیشہ مخصوص تفصیلات فراہم کریں، بشمول ایئرپورٹ کا نام، واقعہ کی تاریخ اور وقت، اور ایئرپورٹ کے اندر مخصوص مقام۔ اس سے شکایات کو فوری حل کرنے میں بہت مدد ملتی ہے.

اپنا تبصرہ لکھیں