پولیس جوانوں کی لازوال قربانیوں کو اُجاگر کرتی فلم ”محافظ” اسلام آباد میں ریلیز کردی گئی,آئی جی اسلام آباد پولیس مہمان خصوصی تھے

اسلام آباد : پاکستان پولیس کے جوانوں کی لازوال قربانیوں اور ان کے شب و روز کو اُجاگر کرتی خادم حسین چاکرانی کی مختصر دورانیے کی فلم ”محافظ” وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں واقع پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس میں ریلیز کر دی گئی۔

پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس، اسلام آباد کے آڈیٹوریم میں فلم ”محافظ” کی شاندار نمائش کے موقع پر، آئی جی اسلام آباد پولیس ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ دیگر مہمانوں میں امیر گل چاکرانی اور آصف علی سندھ سے شریف لائے، انکے علاؤہ دیگر مہمانوں میں سفیر کامن ویلتھ کلب (پاکستان) طاہر اشرف مغل، سول سوسائٹی، بزنس کمیونٹی اور مختلف مکتبہ فکر اور اسلام آباد پولیس کے محافظوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

فلم کی نمائش کے موقع پر خادم حسین چاکرانی کا کہنا تھا کہ پولیس اور ملک کے محافظوں پر ہونے والی بے جا تنقید پر اصل حقائق سامنے لانے کے لئے شارٹ فلم محافظ بنانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے اس فلم کی ڈائریکشن اور پروڈکشن کے ساتھ ساتھ لیڈ رول بھی ادا کیا۔ اپنے گفتگو میں خادم حسین چاکرانی نے کہا کہ دشمن عناصر جس طرح سے پاکستان کے خلاف ڈیجیٹل لابنگ اور سائبر وار کرائم کا پروپیگنڈہ لانچ کر رہے ہیں یہ فلم ان عناصر کیخلاف جواب ہے۔

فلم ”محافظ ”پنجاب یونیورسٹی کے طالب علم خادم حسین اور ساتھی طلبا نے اپنے بجٹ سے بنائی ہے، جبکہ پنجاب پولیس نے یونیورسٹی طلبا کو فلم کی تیاری میں ٹیکنیکل اینڈ لاجسٹک سپورٹ فراہم کی ہے۔ قانون کے طالب علم خادم حسین نے سنٹرل پولیس آفس سے پنجاب پولیس انٹرن شپ پروگرام مکمل کیا، دو ماہ دورانئے کی انٹرن شپ کے دوران طلبا و طالبات کو پولیس ملازمین کی ورکنگ اور مسائل کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا، فلم میکر خادم حسین نے کہاکہ پولیس پر ہونے والی بے جا تنقید پر اصل حقائق سامنے لانے کے لئے شارٹ فلم بنانے کا فیصلہ کیا اور یہ فلم پولیس جوانوں کی چیلنجز سے بھرپور زندگی کی ایک جھلک عوام کے سامنے پیش کرے گی۔

اس تقریب کے مہمان خصوصی آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے نوجوان فلم میکر خادم حسین چاکرانی کی شاندار کاوش کو بے حد سراہا۔ اور اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ مستقبل میں ایسی مزید فلمیں بنیں گی۔

اپنے خطاب میں آئی جی اسلام آباد پولیس ان کا مزید کہنا تھا کہ وردی کا رنگ کوئی بھی ہو ہم اس کو اپنے آپ میں دیکھتے ہیں۔ وردی کسی بھی صوبے کی ہو تمام لوگ ایک ہیں اور ملک کے محافظ ہیں۔

یونیورسٹی سٹوڈنٹس کی ذاتی کاوش سے بنی 28 منٹ دورانیہ کی فلم پولیس جوانوں کی جدوجہد کا احاطہ کرتی ہے،۔یاد رہے فلم محافظ کی سکریننگ پنجاب کے چھ مختلف ڈویژن جن میں لاہور، ملتان ، گجرانوالا ، فیصل آباد اور راولپنڈی میں ہوچکی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں