پاکستان تحریک انصاف کی قیادت ہم کریں گے”بانی اراکان ہی پی ٹی آئی کاپارٹی چیئرمین ہو گا.اکبر ایس بابر

پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوۓ کہا کہ ہمارا ایک ایجنڈا ہے پارٹی کو ادارہ بنایا جائے اور ورکرز کو عزت دیں۔بانی اراکان ہی پی ٹی آئی پارٹی چیئرمین تھے ان کی جگہ ختم نہیں کی جا سکتی۔

انہوں نے کہد ہم تمام پارٹی رہنماؤں کو ساتھ لے کر چلنے کا اختیار دیں گے۔سیاسی جماعتوں کو جمہوری بنانے کے لیے ہم ایسا کر رہے ہیں۔الیکشن سے بہتر کیا موقع ہو سکتا یے کہ اسے اجاگر کریں۔پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہے کہ عوام انٹراپارٹی الیکشن کو جانتے ہیں۔

بانی رکن پی ٹی آئی نے کہا کہ اسلام آباد میں تحریک انصاف کے بانی اراکین قومی کانفرنس منعقد ہوئی ہے۔ جس میں پی ٹی آئی کے بانی اراکین اور سعیداللّٰہ خان نیازی بھی شریک ہوئے۔سعید اللّٰہ نیازی کے گھر میں پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد رکھی گئی۔ کانفرنس میں اسلم کاکڑ بانی رکن کوئٹہ سے اسلام آباد تشریف لائے۔جبکہ لاہور سے انشاء اور ریہام خان شانگلہ سے قومی کانفرنس میں پہنچیں۔انہوں نے کہا کہ نورین فاروق، ارشد انصاری پارٹی کے دیرینہ کارکن آج اسلام آباد تشریف لائے۔

جو افراد آج آئے وہ تحریک انصاف میں قربانیاں دینے والے ہیں، آج قومی کانفرنس میں تحریک انصاف کو تباہی سے بچانے پر مشاورٹ ہوئی۔تحریک انصاف کے بانی عہدیداروں نے بنیادی اصولوں پر تجدید نو کیا۔

اکبر ایس بابر نے یہ بھی کہا کہ کانفرنس میں تحریک انصاف کی موجودہ صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، کانفرنس نے سپریم کورٹ کے حالیہ انٹراپارٹی الیکشن کو تاریخی قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت پارٹی کی رہنمائی سے محروم ہو چکی ہےہم پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنماؤں کی قومی کانفرنس کے بعد پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔

آج اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے سابق اراکین شریک ہوئے۔ہم نے ایک قرارداد پاس کی ہے۔قرارداد میں عملی لائحہ عمل پیش کریں گے۔بانی ممبران اور سابقہ عہدیدار شارٹ نوٹس ہر دور دراز سے تشریف لائے

سعید اللہ نیازی نی آج کے اجلاس کی صدارت بھی کی۔اشرف علی صوابی سے تشریف لائے ہیں۔ایڈمرل جاوید اقبال جنرل سیکٹری پی ٹی آئی کے لیے رہ چکے ہیں وہ بھی آج تشریف لائے۔جہانگیر چارسدہ سے تشریف لائے۔انشاء لاہور سے آئے ہیں۔ملک فرید الدین ایڈوکیٹ کرک کے نامی گرامی خاندان سے ہیں وہ بھی تشریف لائے ہیں۔نیئر لاہور کے جنرل سیکرٹری بھی اس کانفرنس میں شامل ہیں۔گروپ کیپٹن رب نواز ایک زمانے میں اسلام آباد سے سب سے زیادہ ووٹ انہوں نے لیے تھے۔نورین بھی شریک ہیں۔شازیہ بھی موجود ہیں۔آزاد کشمیر سے بشیر راجا بھی آئے ہیں۔ارشد انصاری فیصل آباد سے تشریف لائے ہیں

ایجنڈا

پی ٹی آئی بانی راہنماوں اور کارکنوں کی قومی کانفرنس میں مستقبل کی حکمت عملی طے کی جائے گی
قومی کانفرنس میں پی ٹی آئی کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع ہیں
قومی کانفرنس پی ٹی آئی کے بانی راہنما اکبر شیر بابر نے پارٹی کے بانی راہنماوں اور کارکنوں کی مشاورت کے نتیجے میں بلائی گئی ہے
اکبر بابر نے پی ٹی آئی کے بانی راہنما و اور کارکنوں سے ملک گیر رابطے کئے تھے
ملک بھر سے بانی راہنماوں اور پی ٹی آئی کارکنوں کا فوری طورپرقومی کانفرنس بلانے کی تجویز پر اتفاق ہوا تھا
قومی کانفرنس کے اجلاس کے بعد پریس کانفرس کی گی
پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنماؤں کی قومی کانفرنس کے بعد پریس کانفرنس
آج اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے سابق اراکین شریک ہوئے
ہم نے ایک قرارداد پاس کی ہے
قرارداد میں عملی لائحہ عمل پیش کریں گے
بانی ممبران اور سابقہ عہدیدار شارٹ نوٹس ہر دور دراز سے تشریف لائے ہیں
پارٹی کو درپیش مسائل کی ذمہ داری ہوس اقتدار کرنے والوں پر ہے،

قرارداد

کانفرنس نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو یکسر مسترد کیا،
پی ٹی آئی کے تازہ انٹرا پارٹی انتخابات میں ذمہ داریاں سنبھالیں گے،
پارٹی قیادت کا اختیار پارٹی ورکرز کے ہاتھوں میں دیا جائے گا،
پی ٹی آئی کو بار بار لوٹا گیا،
کانفرنس نے انتخابات کے لیے ٹکٹوں کی بندر بانٹ کو مسترد کیا،
کئی آزاد امیدوار ایسے ہیں جنہیں ٹکٹس نہیں دیے گئے،
پارٹی شفاف الیکشنز کو ورکرز کو واپس کریں گے۔
انتخابات میں پارٹی کے پرانے اور نظریاتی ورکرز کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
انٹرا پارٹی الیکشن کے بعد انتخابی نشان بلے کے حصول کی درخواست دیں گے
تحریک انصاف کے موجودہ بینک اکاونٹس کو منجمد کیا جائے، مطالبہ
آج جو نمائندہ بنتے پھر رہے وہ غیر قانونی ہیں۔
کانفرنس نے میری کاوشوں کو سراہا ہے۔
بانی ممبران تاحیات پارٹی ممبر رہیں گے
ہم پی ٹی آئی کا نیا الیکشن کمیشن بنائیں گے
ووٹر لسٹ بنائیں گے, ہم مثال قائم کریں گے
دوسری سیاسی جماعتوں کے لیے مثال قائم کریں گے
سب پارٹی ممبران کو ساتھ لے کر چلیں گے
ہم جمہوریت کی بنیاد رکھ رہے ہیں
ہم سیاسی جماعتوں میں جمہوریت کو فروغ دے رہے ہیں.

اپنا تبصرہ لکھیں