نگران وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان جناب انوار الحق کاکڑ کا یوم حق خود ارادیت کے موقع پر پیغام (5 جنوری 2024)

اسلام آباد: آج دنیا بھر کے کشمیری اقوام متحدہ کے کمیشن برائے ہندوستان اور پاکستان (یو این سی آئی پی) کی طرف سے منظور کی گئی قرارداد کی 75 ویں سالگرہ منا رہے ہیں، جس کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کا فیصلہ جمہوری طریقے سے آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے کیا جائے گا۔

آج کا دن کشمیریوں کے اس ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کا اعادہ ہے جو بین الاقوامی قانون کے عین مطابق ہے اور بین الاقوامی انسانی حقوق نے بھی اس کی تائید کی ہے۔

یہ افسوسناک امر ہے کہ ساڑھے سات دہائیوں سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے مظلوم عوام اس بنیادی حق کا استعمال نہیں کر سکے۔ بھارت جموں و کشمیر کے عوام پر ظلم و ستم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

5 اگست 2019 سے، بھارت ایک سازشی عمل میں مصروف ہے ، جس کا مقصد IIOJK کی آبادی کے ڈھانچے اور سیاسی منظر نامے کو تبدیل کر کے کشمیریوں کو ان کی اپنی سرزمین میں ایک بے اختیار کمیونٹی میں تبدیل کرنا ہے۔

جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت سے انکار کی جانب ایک اور قدم ہے۔ اس طرح کی قانون سازی اور انجینئرڈ عدالتی فیصلوں کے ذریعے کشمیریوں کی حقیقی امنگوں کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) ہر سال “عوام کے حق خود ارادیت کی عالمگیر احساس” پر ایک قرارداد منظور کرتی ہے جس کا مقصد جبری قبضے میں رہنے والے لوگوں کی حالت زار اور حقوق کی طرف بین الاقوامی توجہ مبذول کرانا ہے۔

بین الاقوامی برادری، خاص طور پر اقوام متحدہ، اس بات کو یقینی بنانے کی ذمہ داری اٹھاتی ہے کہ IIOJK کے لوگ اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کا استعمال کریں۔

پاکستان بہادر کشمیری عوام کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے ناقابل تنسیخ حق سمیت ان کے حقوق کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں