پاکستان میں اردن کے نئے سفیر ڈاکٹر معن خریسات کی کوآرڈنیٹر جنرل کامسٹیک پروفیسر محمد اقبال چوہدری سے ملاقات

اسلام آباد : پاکستان میں تعینات ہونے والے اردن کے نئے سفیر ڈاکٹر معن خریسات نے جمعرات کے روز پاکستان میں اسلامی تعاون تنظیم کی وزراتی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹییکنالوجی, کامسٹیک کا دورہ کیا اور کامسٹیک کے کورآرڈنیٹرل جنرل پروفیسر محمداقبال چوہدری سے تفصیلی ملاقات کی ۔

ملاقات میں پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کامسٹیک اور اردن کے درمیان جاری باہمی تعاون کی کوششوں پر روشنی ڈالی، ملاقات میں انہوں نے بتایا کہ اردن کے ساتھ اب تک مختلف منصوبوں میں کامسٹیک کی جانب سے تقریباً 1.5 ملین امریکی ڈالرز خرچ کیے گئے ہیں۔ ڈاکٹر اقبال نے اردن میں کامسٹیک سے منسلک دو تنظیموں، جن میں اسلامک اکیڈمی آف سائنسز (IAS) اور پانی کے وسائل کی ترقی اور انتظام پر بین الاسلامی نیٹ ورک (INWRDAM) کے بارے میں تفصیلی بتایا۔

انہوں نے این ای ڈی یونیورسٹی میں قائم پنجوانی حصار واٹر انسٹیٹیوٹ میں کامسٹیک کے زیر اہتمام اردن-پاکستان واٹر ریسورس مینجمنٹ لیبارٹری کے قیام کی تجیویز دی جبکہ سائنسی تعاون اور اعلی تعلیم کے فروغ کے لیے کامسٹیک اور اردن کے درمیان نوجوان سائنسدانوں کے تبادلے کا پروگرام شروع کرنے کی بھی سفارش کی۔

ڈاکٹر اقبال نے فلسطین کے طلبہ کے لیے کامسٹیک اور ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز پاکستان کی جانب سے 500 فری سکالرشپ کے بارے آگاہ کیا۔

اردن کے سفیر نے کامسٹیک کے ساتھ جاری تعاون کو برقرار رکھنے اور تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اردن کی جانب سے مکمل تعاون کے عزم کا اظہار کیا- سفیر نے کامسٹیک اور اردن کے درمیان سائنس و ٹیکنالوجی کے مستقبل میں نئے منصوبے شروع کرنے کی تجاویز پر بھی اتفاق کیا ۔انہوں نے کہا کہ اردن خطے میں ٹییکنالوجی کے لحاظ سے سب سے زیادہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والا ملک بن گیا ہے۔ انہوں نے کامسٹییک کی جانب سے فلسطینی طلبہ کے لیے 500 سکالرشپ کے اقدام کو سراہا اور اردن کی جانب سے ہر طرح کے تعاون کی پیشکش کی۔

اپنا تبصرہ لکھیں