پولینڈ کے سفارتخانہ کی جانب سے پولینڈ کے 105 ویں یوم آزادی کی پروقار تقریب کا انعقاد ، نگراں وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات مرتضیٰ سولنگی کی شرکت

اسلام آباد: نگراں وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے پولینڈ کے یوم آزادی اور مسلح افواج کے دن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان شرکت کی۔اس موقع پر اپنے خطاب میں انہوں ںےپولینڈ کے قومی دن پر حکومت پاکستان اور عوام کی جانب سے پولینڈ کی حکومت اور عوام کو مبارکباد پیش کی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پولینڈ کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ مشاورت سے مختلف سطحوں پر تعاون کی راہ ہموار ہوئی جو حوصلہ افزاءہے۔پاکستان اور پولینڈ کے درمیان تعلقات کے استحکام کے لئے پولینڈ کے اسلام آباد میں موجود سفارت خانے کا انتہائی اہم کردار ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام پاک فضائیہ کی ترقی میں پولینڈ کے پائلٹس کے کردار پر فخر کرتے ہیں۔بالخصوص ایئر کموڈور تورووچ کا کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔جبکہ بھارہ کہو بائی پاس کا نام تورووچ کے نام سے منسوب کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔

مرتضیٰ سولنگی نے مزید کہا کہ پاکستان پولینڈ کے ساتھ تجارتی، معاشی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں اپنے تعلقات کو وسعت دینے میں دلچسپی رکھتا ہے۔گزشتہ برس دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 899 ملین ڈالر تھا۔ہمیں تجارتی حجم میں خاطر خواہ اضافے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے چاہئیں۔

ہم پاکستان میں پولش آئل اینڈ گیس کمپنی (PGiNG) کے فعال کردار کو سراہتے ہیں۔ہماری خواہش ہے کہ کمپنی پاکستان میں اپنے آپریشنز کو وسعت دے۔پاکستان مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع فراہم کرتا ہے۔خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا مقصد کان کنی، آئی ٹی، توانائی، زراعت اور دفاعی پیداوار جیسے اہم شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ون ونڈو آپریشن فراہم کرنا ہے۔اس حوالے سے پولینڈ کے سرمایہ کار ان مواقع سے مستفید ہو سکتے ہیں۔

ہمارے پولینڈ کے ساتھ پہلے ہی کئی معاہدے اور ایم او یوز پر دستخط ہو چکے ہیں جبکہ کئی زیر غور ہیں۔یہ معاہدے اور ایم او یوز دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کی بہترین مثال ہیں۔حال ہی میں سفارتی پاسپورٹ کے لئے ویزا کے خاتمے کے معاہدے پر دستخط ہوئے اور اس پر عمل درآمد جاری ہے۔عوامی سطح پر روابط اور ثقافتی تعاون کو بڑھانے کے لئے ایسے معاہدے ناگزیر ہیں۔

پاکستان میں پولینڈ کے سفیر میکیج پسارسکی نے پولینڈ کی آزادی اور مسلح افواج کے دن کی 105ویں سالگرہ موقع پر کہا کہ اس سال ہم نے پولینڈ اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 60ویں سالگرہ منائی ہے۔ ہم ابھی اپنے تعاون کی ساتویں دہائی شروع کرنے والے ہیں۔”
دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کے بارے میں، انہوں نے کہا، “ہم اپنے ممالک کے درمیان تجارت میں 900 ملین ڈالر کے قریب پہنچنے والے اضافے کی طرف اشارہ کر سکتے ہیں۔ اس نمو کا پاکستانی برآمد کنندگان کے یورپی یونین کے جی ایس پی پلس پروگرام سے فائدہ اٹھانے سے بہت زیادہ تعلق ہے۔

سفیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اورلن/پی جی این آئی جی – پولش آئل اینڈ گیس کمپنی نے پاکستان میں گیس کے بند ذخائر کی تلاش میں سرمایہ کاری کی۔نیز “پولینڈ کی حکومت پاکستانی صارفین تک دیسی پاکستانی گیس پہنچانے میں کمپنی کی شمولیت کی مکمل حمایت کرتی ہے۔”

پاکستان کے ساتھ نئے شعبوں میں تعاون میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، “ہم پانی کے شعبے میں تعاون تلاش کرنے کے مواقع دیکھتے ہیں: پانی صاف کرنے اور پانی کے انتظام کی ٹیکنالوجیز۔ اس طرح کے منصوبے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے کچھ چیلنجوں سے نمٹ سکتے ہیں۔

سفیر نے یہ بھی کہا کہ ان کا ملک پاکستان کی غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ تعلیم اور خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق منصوبوں میں تعاون جاری رکھے گا۔ہم اپنے پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ سیاسی اور سٹریٹجک مذاکرات جاری رکھنے کے لیے بے چین ہیں۔ اس سال کی کامیاب اعلیٰ سطحی سیاسی مشاورت نے ہمیں اس سلسلے میں بہت حوصلہ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پولینڈ اور پاکستان کے مشترکہ تاریخی ورثے کو فروغ دے رہے ہیں۔مزید برآں،سفیر نے اسلام آباد کی نمایاں سڑکوں میں سے ایک کا نام ایئر کموڈور ویڈیسٹو ٹورووِچ کے نام پر رکھنے کے اقدام پر خوشی کا اظہار کیا، جو پولش پائلٹوں کے ایک رہنما ہیں جو پاکستانی فضائیہ کی تشکیل میں مدد کے لیے پاکستان آئے تھے۔

اس موقع پر پولینڈ سے آئے موسیقاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کر کے حاضرین سے خوب داد وصول کی۔

اپنا تبصرہ لکھیں