این پی او کے زیر اہتمام بین الاقوامی ورکشاپ سے عالمی اور مقامی ماہرین کا خطاب

اسلام آباد: نیشنل پروڈکٹیویٹی آرگنائزیشن (این پی او) کے زیر اہتمام ایشین پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن (اے پی او)، ٹوکیو، جاپان کے اشتراک سے
لاہور کے مقامی ہوٹل میں ایگریکلچرل میکانیزیشن کے موضوع پر ایک بین الاقوامی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس کا افتتاح ملت ٹریکٹر کے چیرمین اور سابق اصدر لاہور چیمبر آف کامرس سکندر ایم خان نے کیا جبکہ اس موقع پر خطبہ استقبالیہ این پی او کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد عالمگیر چوہدری نے پیش کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ، ورکشاپ میں مقامی شرکاء کے علاوہ اے پی او کے ممبر ممالک سے 19 غیر ملکی شرکاء نے بھی شرکت کی۔ ورکشاپ میں جاپان، تھائی لینڈ اور پاکستان کے بین الاقوامی ماہرین نے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں جدید ترین زرعی ٹیکنالوجیز اور زراعت میں میکانائزیشن کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

ماہرین نے کہا کہ عالمی سطح پرفارم میکانائزیشن کو ٹیکنالوجی کے پیکج کے طور پر دیکھا جاتا ہے تاکہ بروقت فیلڈ آپریشنز سے پیداواری صلاحیت میں اضافہ،کے ساتھ ساتھ فصل کے نقصانات کو کم کیا جا سکے اور اناج یامصنوعات کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔

چیئرمین، ملت گروپ آف کمپنیز اور ملت ٹریکٹرز اکند ایم خان نے نے بطور مہمان خصوصی چار روزہ بین الاقوامی ورکشاپ کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوءے میکانائزیشن کے ذریعے زرعی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے ایشیا پیسیفک خطے کی ترقی میں اے پی او کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے عزم کو زندہ کریں اور اے پی او کے “ایشیاء پیسیفک میں جامع، جدت کی قیادت میں پیداواری ترقی” کے وژن کو حاصل کرنے کی کوشش کریں۔
انہوں نے بین الاقوامی مندوبین کا خیرمقدم کیا اور اس اہم موضوع پر توجہ دینے پر اے پی او اور این پی او کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اے پی او کے ساتھ مل کر کام کرنے سے پاکستان پیداواری صلاحیت کے دیرینہ مسائل کا حل تلاش کر سکے گا۔

نیشنل پروڈکٹیویٹی آرگنائزیشن (NPO) کے سی ای او محمد عالمگیر چوہدری نے اس موقع پر خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوءے کہا کہ این پی او وزارت صنعت و پیداوار کی سربراہی میں ملنے اند صنعتی و زرعی شوبوں کی پیداواریت میں اضافہ کرنے کیلیے کو شاں ہے۔ اے پی او کے پروگرام آفیسر
مسٹر توشینوری مٹسوناگا نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایشین پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن، جاپان نے ایشیا میں پروڈکٹیوٹی موومنٹ کو جاری رکھا ہو اہے۔انہوں نے اس مشن کی تکیمل میں حکومت پاکستان کے مخلصانہ تعاونکا شکریہ ادا کیا انہوں نے اے پی او کے کنٹری ڈائریکٹر، این پی او کے چیف اور انکی ٹیم کے مثالی اشراک عمل کی بھی تعریف کی۔ اس موقع پر جاپانی ماہر مسٹر مٹسونگا نے شرکاء کو APO کے سفر کی کامیابی کی کہانیوں اور خطے میں اہم کامیابیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

این پی او جے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد عالمگیر چوہدری نے شرکاء کو بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق 48 ملین ہیکٹر قابل کاشت اراضی کے ساتھ، بہتر زرعی آلات اور مشینری کے ساتھ زرعی شعبے کی استعداد کار، پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو کءی گنا بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بنیادی فصلوں، پھلوں سبزیوں، پولٹری اور دودھ کی مصنوعات کی پیداوار اور برآمدات میں اضافہ کر کے پاکستان خطے میں زرعی مصنوعات کا اہم سپلائر بن سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں