نگران حکومت کے لیے 112 ارب روپے چھوڑ کر گئے تھے۔لیکن کوئی کام نظر نہیں آرہا۔ مراد علی شاہ سابق وزیر اعلیٰ سندھ

پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے رکن و سندھ کے سابق وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے نگران وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے سندھ کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز جاری نہ کرنے کے عمل کو صوبے کی عوام کو سزا دینے کے مترادف قرار دیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سیل بلاول ہاوَس میں اپنی سابقہ صوبائی کابینہ کے اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر سید سرادر شاہ، سعید غنی، امتیاز شیخ، گیانچند ایسرانی، سریندر ولاسائی بھی سابق وزیراعلیٰ سندھ کے ہمراہ تھے۔ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ فنڈز جاری نہ کرنے کی وجہ سے ترقیاتی منصوبوں پر کام بند ہے، جس سے صوبے کو بہت نقصان ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی کی منظور شدہ اسکیموں اور بجٹ کے باوجود ترقیاتی اسکیموں کے لیے فنڈز جاری نہ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مالی سال 2023-24 کے لیے 947 اسکیمیں منظور کی تھیں، جن میں سے اسکول ایجوکیشن، ایریگیشن، اسٹیوٹا اور توانائی کی اسکیموں کے لیے تاحال ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیا گیا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ سال 2023-24 کی صوبائی بجٹ میں سب سے زیادہ فوکس سیلاب متاثر علاقوں کی بحالی کو کیا گیا تھا۔ ہم نے تمام منصوبوں کے لیے فنڈز کا بھی بندوبست کردیا تھا۔ ہماری حکومت کی مدت ختم ہونے سے پہلے ہی ہم نے تمام بندوبست کر دیے تھے، تاکہ نگران حکومت کو کوئی مسئلہ نہ ہو۔

نگراں حکومت کو صرف روزانہ کے معمول کے کام کرنے ہیں۔ ہم نگران حکومت کے لیے 112 ارب روپے چھوڑ کر گئے تھے۔ اب جب ایف بی آر بول رہا ہے کہ اس نے ٹیکس اکٹھا کرنے کا حدف پورا کردیا ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ حکومت کے پاس پیسے کی کمی کا معاملہ بھی نہیں ہے۔ لیکن ایک مسئلہ موجود ہے۔ جو عوام کی خدمت کے لیے اٹل ارادہ ہونا چاہیے، اس کی کمی ہے۔

سابق وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بطور وزیرِ خارجہ سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر اور سیلاب زدہ علاقوں کی بحالی کے لیے عالمی برادری سے 2 ارب ڈالرز سے زیادہ فنڈز حاصل کیے، جو حکومت کو اب مل بھی چکے ہیں۔ ہمیں ورلڈ بئنک، ایشیا بنک اور اسلامی بنک سے سیلاب متاثرین کے گھروں اور سیلاب زدہ علاقوں کی بحالی کے لیے 2 ارب ڈالرز سے زائد فنڈز حاصل کیے۔ ترقیاتی منصوبوں کا کام بند ہونے کی وجہ سے عالمی مالیاتی اداروں سے ملنے والے فنڈز کی کمٹمینٹ فیس میں اضافہ ہو رہا ہے، جو اس صوبے کی عوام سے ناانصافی ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور نگران حکومتیں ایسے اقدام نہ کریں کہ عوام کے مسائل میں اضافہ ہو۔ آئندہ عام انتخابات پاکستان پیپلز پارٹی جیت رہی ہے۔ اس وقت پاکستان پیپلز پارٹی کے علاوہ کوئی بھی جماعت الیکشن میں جانے لے لیے تیار نہیں ہے۔ ہم الیکشن جیت کر وفاق میں بھی حکومت بنائیں گے۔

سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ نے غزہ میں اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی اور کہا کہ فلسطین پر قابض فوج کی بربریت کو روکنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف فلسطین ہے تو دوسری جانب بھارت بھی مقبوضہ کشمیر میں عوام کے ساتھ سےجو ظلم کر رہا ہے اس کی بھی مثال نہیں ملتی۔

اپنا تبصرہ لکھیں