پاکستان میں ترکی کے سفیر پروفیسر ڈاکٹر مہمت پچاچی نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان مضبوط اور خصوصی رشتہ ہے جو بھائی چارے، مشترکہ تاریخ اور باہمی اہداف پر مبنی ہے۔ دونوں ممالک کی حکومتوں اور عوام نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کی بھرپور مدد کیان خیالات کا اظہار انھوں نے پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی میں منعقدہ سٹریٹجک ڈائیلاگ ”ترکی مڈل کوریڈور: امکانات اور چیلنجز“ سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس کا اہتمام پالیسی ڈائیلاگ فورم،ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکو سولائزیشن، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ (AIERD) کے تعاون سے کیا تھاسفیر نے کہا کہ اس سلسلے میں پاکستان اور ترکی کے درمیان رابطے نے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور مزید کہاترکی کو چین سے جوڑنے کے لیے مڈل کوریڈور ترکی کی حکومت کا ایک اقدام ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ مڈل کوریڈوربہت سے ممالک اور برصغیر کے لیے بہت سے فوائد ہیں جیسے کہ باہمی تعاون، تجارت، سیاحت وغیرہ، جبکہ دوسری طرف ممالک کے درمیان کچھ سرحدی مسائل ہیں لیکن ہم ان مسائل کو حل کرنے اور ایک ایسی پالیسی بنانے کے لیے پر امید ہیں جس کے ذریعے ایک معاہدہ ہو سفیر نے تعلیم، صحت اور خواتین کی ترقی کے شعبوں میں پاکستانی تنظیموں اور اداروں کے ساتھ تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی قبل ازیں بارانی زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ ترکی اور پاکستان کے تعلقات منفرد، صدیوں پرانے اور بھائی چارے کے جذبے، مشترکہ تاریخ اور باہمی اہداف پر مبنی ہیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان ترکی کی مثال پر عمل کرتے ہوئے درپیش مشکلات پر قابو پالے گا انہوں نے کہا کہ ترکی کی یونیورسٹیوں اور اداروں کے ساتھ تعلیم اور تحقیق کے شعبے میں تعاون سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے ڈاکٹر محمد ضیاء الحق (ڈی جی، اسلامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، IIUI)، پروفیسر ڈاکٹر عبدالصبور (ڈین، فیکلٹی آف سوشل سائنسز)، ڈاکٹر غلام حسین بابر، ڈائریکٹر، پالیسی ڈائیلاگ فورم، اور مسٹر ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکو سولائزیشن، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے سی ای او شکیل احمد رامے نے بھی شرکاء سے خطاب کیا