اسلام آباد (سی این این اردو): نامور شاعر احمد فراز کی پندرھویں برسی کے موقع پر ایوان قائد ، اسلام آباد میں قائم نظریہ پاکستان کونسل(ٹرسٹ) کوہسار اور ادبی فورم کی جانب سے خصوصی مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف شعراء اور ادب سے وابستہ لوگوں نے شرکت کی۔
احمد فراز عہد ساز شاعر و دانشور تھے جنکی شاعری نے معاشرے کے تمام طبقات ہر دور میں متاثر کیا۔ یہ فراز کے فن و شخصیت کا اعجاز ہی تو ہے کہ ہم انہیں آج بھی بھلا نہیں سکے۔ ان خیالات کا اظہار ممتاز شاعر و دانشور حلیم قریشی نے ایوان قائد میں نظریہ پاکستان کونسل (ٹرسٹ) کے اشتراک سے، کوہسار ادبی فورم کے مشاعرے کی صدارت کرتے ہوئے کیا جو احمد فراز کی پندرھویں برسی پر انکی یاد میں منعقد کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فراز نے ہمیشہ معاشرے کے پسے ہوئے طبقے کی نمائندگی کی۔
مہمان خصوصی ڈاکٹر مقصود جعفری کا کہنا تھا کہ فراز بڑے شاعر ہونےکے ساتھ ساتھ ایک دلیر انسان بھی تھے جو باطل قوتوں کے سامنے ڈٹ جاتے تھے۔ ڈاکٹر نثار ترابی نے کہا کہ فراز نے ہمیشہ تحریر و تقریر کے ذریعے عام آدمی کے حقوق کیلئے آواز بلند کی۔ مہمان اعزاز، کشمیریوں کی آواز شاعر جاوید احمد نےکہا کہ فراز کی مزاحمتی شاعری آج ہر دور کی آواز بن کر ابھری ہے۔
فورم کے سرپرست اعلیٰ محمد عرفان خان کا کہنا تھا کہ فراز نے جہاں اپنی رومانی شاعری سے نئی نسل کی ترجمانی کی وہیں انہوں نے مزاحمتی شاعری سے ادب کو ثمربار کیا۔ فورم کے بانی و صدر پروفیسر عرفان جمیل نے کہا کہ فراز نے اپنے متاثر کن فن و شخصیت سے اردو ادب کی خوبصورت تاریخ رقم کی۔
تقریب کی ابتدا میں نظریہ پاکستان کونسل کی نمائندگی کرتے ہوئے ڈائریکٹر پروگرامز حمید قیصر نے کہا کہ کونسل کا یہ خوبصورت پلیٹ فارم ممتاز صحافی و دانشور زاہد ملک کی بصیرت کا ثمر ہے کہ آج ہم عالمی شہرت کے حامل شاعر احمد فراز کی پندھرویں برسی پر انہیں یاد کر رہے ہیں۔ میں آپ سب کو کونسل کے چیئرمین میاں محمد جاوید، ایگزیکٹو سیکرٹری گوہر زاہد ملک اور اپنی جانب سے خوش آمدید کہتا ہوں۔
مشاعرے کی ابتداء میں حافظ نور محمد قادری نے ہدیہ نعت پیش کیا۔ معروف گلوکار عمران رشدی نے میوزیکل ٹریک پر فراز کی شہرہ آفاق غزل، اب کے ہم بچھڑے، گنگنا کر سماں باندھ دیا۔ فورم کے چیئرمین علی احمد قمر نے احمد فراز پر لکھی نظم پیش کرکے داد سمیٹی۔
احمد فراز کی یاد میں منعقدہ مشاعرے میں جن نامور شعراء نے فراز کو خراج سخن پیش کیا ان میں حلیم قریشی، ڈاکٹر مقصود جعفری، ڈاکٹر نثار ترابی، جاوید احمد، ڈاکٹر اشفاق ناصر، ڈاکٹر فرزانہ فرح، علی احمد قمر، نثار نازش، نظام الدین ناظم، وفا چشتی، پروفیسر سید زاہد حسین، محمد عرفان خان، احمد ظہور، اکرم الوری، نصرت یاب نصرت، صفدر حسین وامق، محسن شیخ، ڈاکٹر صلاح الدین صالح، مطیع احمد مجتبی، ڈاکٹر فیصل شہزاد اور وقاص عزیز شامل تھے.