اسلام آباد(سی این این اردو): سی ڈی اے شعبہ بلڈنگ کنٹرول سائوتھ نے وفاقی دار الحکومت میں 597عمارتوں اور تعمیراتی منصوبوں کو غیر قانونی اور بلڈنگ کنٹرول قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا۔
اس حوالے سے ڈائریکٹر انفورسٹمنٹ کو بذریعہ خط کاروائی کیلئے باقاعدہ آگاہ کر دیا گیا۔مراسلے کے مطابق جیو ٹیگنگ کے بعد ان عمارتوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ان عمارتوں کے غیر قانونی ہونے سے متعلق لوگوں کو آگاہ کرنے اور گوگل ارتھ،گوگل میپس اور آئی سی ٹی کے کی ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ، اس مراسلے میں جن عمارتوں کو غیر قانونی اور قابضین قرار دیا گیا ہے ان میں سترہ میل ،بہارہ کہو میں واقع رائل ایونٹ مارکی،رانا پلازہ،سراج پلازہ،صنوبر ہلز،عمران پلازہ،مری روڈ چمن زار ہلز پر واقع سینٹوین ہلز،وقار پلازہ،جنجوعہ پلازہ،بیلجنئم ٹائون میں واقع دین پیلس مارکی،وی آئی پی اپارٹمنٹس،اتھل میں واقع بسمہ اللہ سپر سٹور،شفیق پلازہ،حمید پلازہ،نسیم مارکی ون،اور ٹو،سمبلی ڈیم روڈ پر واقع ملک پلازہ،کریٹیو مائینڈ کالج،آفتاب سکول،مسلم سکول،شامل ہیں۔علاوہ ازیں پنڈ بھگوال،تمیر،چھٹہ بختاور،سمیت دیگر علاقوں میں سینکڑوں عمارتوں کو غیر قانونی قرار دیا گیا۔ان میں بیشتر عمارتیں سرکاری زمین پر قبضہ کر کے بنائی گئی ہیں۔