پاکستان میں جمہوریہ چیک کے قومی دن کا جشن روایتی انداز میں منایا گیا

اسلام آباد میں جمہوریہ چیک کے سفارت خانے نے قومی دن کی مناسبت سے ایک پروقار استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا، جس میں ممتاز شخصیات، سفارتکاروں ، حکومتی عہدیداران، اور اہم شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اس تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔

filter: 0; fileterIntensity: 0.0; filterMask: 0; module: j;
hw-remosaic: 0;
touch: (-1.0, -1.0);
modeInfo: ;
sceneMode: Night;
cct_value: 0;
AI_Scene: (-1, -1);
aec_lux: 309.74045;
hist255: 0.0;
hist252~255: 0.0;
hist0~15: 0.0;

تقریب کا آغاز پاکستان اور جمہوریہ چیک کے قومی ترانوں سے کیا گیا، جس سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی احترام اور دوستی کا ماحول پیدا ہوا۔ چیک سفیر، لیڈسلاف اسٹین ہبل نے اپنی افتتاحی تقریر میں ڈاکٹر صدیقی اور معزز مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا اور دونوں ممالک کے مابین گہرے سفارتی اور کاروباری تعلقات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اگلے سال پاکستان اور چیک ریپبلک کے سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے پر خصوصی تقریبات کا بھی اعلان کیا۔

filter: 0; fileterIntensity: 0.0; filterMask: 0; module: j;
hw-remosaic: 0;
touch: (-1.0, -1.0);
modeInfo: ;
sceneMode: Night;
cct_value: 0;
AI_Scene: (-1, -1);
aec_lux: 307.10577;
hist255: 0.0;
hist252~255: 0.0;
hist0~15: 0.0;

سفیر نے سیاحت کے شعبے میں مشترکہ دلچسپی کا ذکر کیا اور بتایا کہ جمہوریہ چیک کے متعدد سیاح اور کوہ پیما پاکستان کو سیاحت کے لیے ترجیح دے رہے ہیں۔ انہوں نے چیک ریپبلک کی آئس ہاکی سے محبت کو پاکستان میں کرکٹ کے جوش و جذبے کے ساتھ تشبیہ دی۔ انہوں نے اسپانسرز کا شکریہ ادا کیا جن کی معاونت سے قومی دن کی تقریب ممکن ہوئی۔

ڈاکٹر صدیقی نے حکومت پاکستان کی جانب سے وزیراعظم کے پیغامِ دوستی اور خیر سگالی کا اظہار کرتے ہوئے چیک ریپبلک کے ساتھ طویل عرصے سے جاری تعلقات کی قدردانی کی۔ “پاکستان جمہوریہ چیک کے ساتھ اپنے تعلقات کو نہ صرف دو طرفہ بلکہ یورپی یونین کے دائرہ کار میں بھی اہمیت دیتا ہے،” انہوں نے کہا۔ “ہم تمام شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔”

filter: 0; fileterIntensity: 0.0; filterMask: 0; module: j;
hw-remosaic: 0;
touch: (-1.0, -1.0);
modeInfo: ;
sceneMode: NightHDR;
cct_value: 0;
AI_Scene: (0, -1);
aec_lux: 310.52786;
hist255: 0.0;
hist252~255: 0.0;
hist0~15: 0.0;

اپنی تقریر میں ڈاکٹر صدیقی نے پاکستان کے پاور سیکٹر میں چیک ریپبلک کی شراکت داری، جیسے کہ منگلا ڈیم پر نصب ٹربائنز اور آزاد پاور پلانٹس کی ترقی کا ذکر کیا۔ انہوں نے مختلف بین الاقوامی اور علاقائی امور میں دونوں ممالک کی قریبی تعاون اور اقوام متحدہ کے فورم پر مشترکہ اقدامات کو بھی سراہا۔

ڈاکٹر صدیقی نے دونوں ممالک کے پارلیمانی تعلقات اور بڑھتے ہوئے تجارتی روابط کا ذکر کیا، خاص طور پر 2023 کے اقتصادی تعاون کے معاہدے کے بعد تجارتی حجم میں اضافے کو سراہا۔ انہوں نے کوئلے، کان کنی، بھاری مشینری، اور پریسیژن انجینئرنگ میں چیک ریپبلک کی مہارت کو تجارتی اور سرمایہ کاری کے مواقع میں اضافہ کرنے کا ذریعہ قرار دیا۔

وزیر نے جمہوریہ چیک میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کا بھی ذکر کیا اور چیک حکومت کی جانب سے عوامی روابط کو فروغ دینے اور پاکستانی شہریوں کی معاونت کو سراہا۔ انہوں نے چیک یونیورسٹیوں میں پاکستانی طلباء کے بڑھتے ہوئے رجحان کو تعلیمی اور ثقافتی تعلقات کو مضبوط بنانے کا مثبت قدم قرار دیا۔

تقریب کا اختتام کیک کاٹنے کی روایتی رسم سے ہوا، جس میں جمہوریہ چیک اور پاکستان کے جھنڈوں سے مزین کیک کو سفیر اسٹین ہبل، وزیر خالد مقبول صدیقی، یورپی یونین کی سفیر نے دیگر معزز مہمانوں کے ہمراہ کاٹا۔ اس علامتی عمل نے دونوں قوموں کے درمیان اتحاد اور دوستی کو اجاگر کیا اور تقریب کو خوشی اور مشترکہ مستقبل کی امیدوں کے ساتھ اختتام پذیر کیا۔

قومی دن کی اس تقریب نے پاکستان اور جمہوریہ چیک کے درمیان مضبوط تعلقات اور عالمی سطح پر مشترکہ اقدار اور باہمی احترام کے ساتھ پروان چڑھتی ہوئی دوستی کو منایا۔

اپنا تبصرہ لکھیں