وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص ملک کے عوام، معیشت، اداروں، خوشحالی اور سلامتی کو پریشان کرنا چاہتا ہے.
ایک سیاسی جماعت کے احتجاج کی وجہ سب کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔وہ شخص پاکستان کی ترقی اور سلامتی کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے وقت یہ سب ہو رہا ہے۔ملائیشیا کے وزیراعظم کے دورہ کے موقع پر پر یہ سب شروع ہوا ان سب واقعات کو معمول کا نہ سمجھا جائے ان کے پیچھے کچھ نہ کچھ حقائق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک شدت پسند جتھا یہاں وزیر اعلیٰ گنڈا پورکے ساتھ موجود ہےچند گروہوں کو پہلے سے آسلام آباد پہنچایا گیا تھاسرکاری وسائل استعمال کئے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زگ گولڈ سمتھ نے گزشتہ ہفتے ایک ٹویٹ میں کہا تھا دنیا کہ نقشے پر واحد اسرائیل ہے جو امید کی کرن ہے۔ آج بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر آکر ہمارے احتجاج سے خطاب کرئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کمزور کرنے کے کے لیے دشمن قوتوں کے پاس ایک چیز کی جاتی ہے کہ پاکستان کے اندر انتشار پیدا کیا جائے اس کام کے لئے عمران خان کو چنا گیا ہے کیوں کہ دفاعی لحاظ سے پاکستان مظبوط ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے قوم ایک مظبوط قوم ہے ان میں نفرت پی ٹی آئی کا سربراہ پیدا کر رہا ہےکے پی کے صوبے کا وزیر اعلیٰ کو چاہیے ابھی بھی اپنے آپ کو راہ راست پر کر لیں پارلیمنٹ کے اندر مسئلے کا حل تلاش کرئےلیکن آپ کا ایجنڈا یہ نہیں پاکستان کو مظبوط کیا جائے۔
ایک سوال کہ جواب میں انہوں نے کہا کہ کیا یہ وفاقی حکومت کی حد سے زیادہ شرافت نہیں کہ تمام وسائل کے باوجود علی امین کو اسلام آباد آنے دیا گیا حکومت نہیں چاہتی کہ وہ ان وسائل کو استعمال کرے جو وہ نہیں کرنا چاہتی یہ حکومت کی نرمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کبھی نہیں چاہے گی کہ کسی بھی صوبے میں گورنر راج لگے مگر ایک صوبہ کا وزیر اعلی اس حد تک آجائے تو دیگر آپشنز زیر غور آجاتے ہیں مگر ہم چاہتے ہیں یہ انسان بن جائیں لبنان اور ایران پر حملے کرنے والے اسرائیل کی حمایت گولڈ سمتھ کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہہ چکے کہ جے شنکر خطاب کرے، ان سے بعید نہیں کل کہیں گے کہ نتین یاہو ڈی چوک میں خطاب کرے۔