جماعت اسلامی اسلام آباد کے ذی چوک پر دھرنا دینے میں کامیاب نہ ہو سکی۔دن بھر کی سڑکوں پر رکاوٹوں اور دھرنا شرکاء کی گرفتاریوں کے بعد امیرجماعت اسلامی دھرنے کے شرکا کو لے کر راولپنڈی روانہ ہو گئے۔
مقامی خبررساں ادارے جیو نیوز کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں جماعت اسلامی کی مقامی قیادت اورضلعی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد جماعت اسلامی کو مری روڈ پر ہی 2 سے 3 روز تک دھرنا جاری رکھنےکی مشروط اجازت مل گئی۔
جیو نیوز کے ذرائع نے بتایاکہ جماعت اسلامی ٹریفک بلاک اورامن عامہ میں خلل ڈالے بغیراحتجاج اور دھرنا دے گی۔ ذرائع کا کہنا تھاکہ مذاکرات میں ڈی سی، سی پی او اور آر پی او راولپنڈی سمیت سینیئر حکام موجود تھے
جبکہ ڈان نیوز کے مطابق امیر جماعت اسلامی نے کارکنوں کو پولیس سے نہ لڑنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم پولیس والوں سے نہیں لڑیں گے، پولیس والے تو خود اپنے افسران سے پریشان ہیں، حکومت کے محکموں سے پریشان ہیں، ہمارے دھرنے کی وجہ سے دو تین دن سے ان کی ڈیوٹیاں لگی ہوئی ہیں اس لیے آپ نے ان سے نہیں لڑنا اور میں پولیس والوں اور ان کے افسروں سے کہتا ہوں کہ آپ بھی ہمارے راستے میں رکاوٹ نہ بنیں، ہم پرامن سیاسی مزاحمت پر یقین رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس تحریک میں پرامن رہنا ہے کیونکہ یہ سازش کریں گے اور امن کو خراب کر کے مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہمارے پلان بی کے دوسرے مرحلے کے تحت ہم مری روڈ پر پہنچ کر اپنی قوت کو مجتمع کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم ریلیف لینے کے لیے آئے ہیں، یہ بجلی کی قیمت کم کردیں، آئی پی پیز کو بند کرنے کا طے کر لیں، تنخواہ دار طبقے کے لیے سلیب سسٹم ختم کردیں، پیٹرول پر لیوی ختم کردیں، آٹا، چینی، چاول، دال اور بچوں کے دودھ پر ٹیکس ختم کردیں تو ہم دھرنا ختم کردیں تو ہمیں دھرنا دینے کا کوئی شوق نہیں ہے، جب یہ نہیں مانیں گے، ہم بھی اپنا راستہ نہیں چھوڑیں گے
واضح رہے کہ امیر جماعت اسلامی نے پہلے 12 مئی کے روز ڈی چوک بر دھرنا شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔تاہم وقت مقررہ سے قبل انہوں نے دھرنا منسوخ کر کے 26 جولائی کی تاریخ مقرر کی تھی۔آج جمعہ کے روز ایک مرتبہ پھر سے جماعت اسلامی کو اسلام آباد میں دھرنا منسوخ کرنے اور منصوبہ کو تبدیل کرنا پڑا ہے