ادارۂ فروغِ قومی زبان اسلام آباد کے زیر اہتمام زبان۔ادب وثقافت پردوہفتہ وار ”مکالمہ“ کے زیرِ عنوان سلسلہء تقریبات کی تیسری نشست 27 جون 2024 کو ادارے کے ہال میں منعقد ہوئی، جس میں اردو ۔پنجابی زبان کے ممتاز شاعر، ادیب، کالم نگار ڈاکٹر انعام الحق جاوید نے کلیدی گفتگو کی۔ تقریب کی صدارت ممتاز ادیب ڈاکٹر طالب حسین سیال نے جب کہ نظامت بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی شعبہ اردو کی استاد ڈاکٹر شیراز فضل داد نے کی۔ ادارے کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر نے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے معاشرے میں زبان وادب پرمکالمے کو آگے بڑھانے کی اشد ضرورت ہے کیوں کہ اس کے ذریعے ایک دوسرے کے نقطۂ نظر کو سمجھنے میں مدد اور اختلاف رائے کو برداشت کرنے کا حوصلہ پیدا ہوتا ہے۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر راشد حمید نے خیر مقدمی کلمات ادا کرتے ہوئے تقریب کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ تقریب میں ڈاکٹرانعام الحق جاوید نے اُردو اور پنجابی زبان کی اہمیت اور ان کے آپس میں روابط سے متعلق گفتگو کی۔ڈاکٹرانعام الحق جاوید نے کہا کہ جب تک ملازمت کے لیے مقابلے کے امتحانات اُردو زبان میں نہیں ہوں گے اُردو کا فروغ و نفاذ ممکن نہیں۔ انھوں نے کہا کہ اُردو زبان کا فروغ و نفاذ میرا اصل درد ہے۔اس کے بعد سوال وجواب کا سلسلہ شروع ہوا۔ تقریب میں مختلف علمی و ادبی شخصیات جن میں پروفیسر قیصرہ علوی، محترمہ نعیم فاطمی علوی،ڈاکٹر شمیم زیدی، پروفیسر نصرت آر خان، محترمہ عفت روف، محترمہ نیلوفر رحمن، جناب امجد محمود، پروفیسر فاخرہ نوید، عنبرین پرویز، پروفیسر فرح دیبا، ڈاکٹر سعدیہ کمال، ڈاکٹر رابعہ کیانی، جناب جمال زیدی، جناب ساجد قریشی، محترمہ عزرہ نورین ،محترمہ زاہدہ پوار، محترمہ تسنیم خالد، صاحبزادی تمکنت رؤف امیر اور جامعات کے طلباء و طالبات شریک ہوئے۔ تقریب کے آخر میں ڈاکٹر انعام الحق جاوید کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا جبکہ ڈاکٹر محمد سلیم مظہر نے انھیں پھول پیش کیے۔