صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری ریاست اور امن سے محبت کرنے والا ملک ہے تاہم اپنی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گےاور نہ ہی پاکستان کو غیر مستحکم کرنے والے کسی دہشتگرد گروپ کو برداشت کریں گے ، یوم پاکستان کے موقع پر ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ پاکستان کی تعمیر ، ترقی اور سلامتی کو اپنی جان سے زیادہ عزیز رکھیں گے، مشکلات کے باوجود پاکستان نے دفاع، صنعت ، زراعت ، تعلیم، صحت اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں ترقی کی منازل طے کیں ،ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ملک کو درپیش مسائل سے نکالنے اور معاشی استحکام کےلئے یکسوئی سے کام کریں، پاکستان کی بہادر مسلح افواج دفاع وطن کےلئے ہمہ وقت تیار ہیں، اقوام متحدہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے، غزہ میں جاری تشدد اور فلسطینیوں کی نسل کشی پر گہری تشویش ہے۔
وہ ہفتہ کو شکر پڑیاں پریڈ گرائونڈ اسلام آباد میں مسلح افواج کی یوم پاکستان پریڈ سے خطاب کر رہے تھے۔ پریڈ کے مہمان اعزاز سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز السعود تھےجو اس سے قبل سعودی رائل ایئر فورس میں ایف 15 پائلٹ کے طور پر خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ اس موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف، تینوں سروسز چیف ، غیر ملکی سفیروں، وفاقی کابینہ کے اراکین اور سول و فوجی حکام نے بڑی تعداد میں پریڈ دیکھی۔ پاک فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے چاق وچوبند دستوں نے مہمانوں کو سلامی دی۔
پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے فارمیشن کی جانب سے شاندار فضائی مظاہرہ کیا گیا۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کا خواہشمند ہے، پاکستان ایک ذمہ دار جوہری ریاست اور امن سے محبت کرنے والا ملک ہے تاہم یہ بات واضح کرتے ہیں کہ ہم اپنے خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، اپنے ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کسی گروپ یا دہشتگردی کو برداشت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج اور قوم کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کےلئے ہمہ وقت تیار ہیں، آج کی پریڈ ہمیں اتحاد ، یکجہتی اور وقار کی یاد دلاتی ہے۔ انہوں نے قوم کو یوم پاکستان کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ برصغیر کے مسلمانوں نے قائداعظم محمد علی جناح کی زیر قیادت مسلمانوں کےلئے ایک علیحدہ مادر وطن کے قیام کےلئے کامیاب جدوجہد کی۔ انہوں نے شہدا اور غازیوں کو قومی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کےلئے ان کی کاوشوں پر خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن ہمارے لئے قومی اہمیت کا حامل ہے، اس دن برصغیر کے مسلمانوں نے اپنے لئے ایک الگ وطن کا مطالبہ کیا، قائد اعظم کی دوراندیش قیادت میں آزاد اور خودمختار ریاست حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم آج آزادی کی راہ میں قربانیاں پیش کرنے والے قائدین، شہدا اور غازیوں کو خراج عقیدت وتحسین پیش کرتے ہیں۔ آج ہم عہد کرتے ہیں کہ پاکستان کی تعمیر ، ترقی اور سلامتی کو اپنی جان سے زیادہ عزیز رکھیں گے۔ صدر زرداری نے کہا کہ مشکلات کے باوجود پاکستان نے دفاع، صنعت ، زراعت ، تعلیم، صحت اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں ترقی کی منازل طے کیں۔ پاکستان کی بہادر مسلح افواج دفاع وطن کےلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ دنیا قیام امن اور دہشتگردی کے خلاف ہماری قربانیوں کی معترف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انتخابی عمل مکمل ہونے کے بعد ایک جمہوری اتحادی حکومت قائم ہو چکی ہے، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ملک کو درپیش مسائل سے نکالنے اور معاشی استحکام کےلئے یکسوئی سے کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں قومی اتفاق رائے کے ساتھ موثر حکمت عملی ، دانشمندانہ انتظام، صوبوں اور وفاق کے مابین بہتر روابط کی اشد ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ قوم مایوس نہ ہو ہم پاکستان کو معاشی لحاظ اور خود کفیل بنانے کےلئے پرعزم ہیں، معاشی مسائل کے حل اور سرمایہ کاری کے فروغ کےلئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے۔انسانی وسائل کی ترقی اور ہنر مندی ، زراعت ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، صنعتی ترقی، توانائی اور گڈ گورننس پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔ صدر مملکت نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈر وطن عزیز کی سلامتی ، استحکام، ترقی اورخوشحالی کےلئے مل کر کام کریں، موجودہ حالات تقاضا کرتے ہیں کہ تمام سیاسی قوتیں باہمی افہام وتفہیم کے ساتھ قوم کو درپیش مسائل حل کریں۔
انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے استدعا کی کہ وہ اپنے سیاسی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر ملک کی خوشحالی کےلئے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں عدم استحکام کی بڑی وجہ بھارتی توسیع پسندانہ عزائم اور جموں وکشمیر پر بھارت کا غیر قانونی قبضہ ہے۔ غیر قانونی بھارتی زیر تسلط جموں وکشمیر کی عوام 76 سال سے اپنا حق مانگ رہے ہیں، آرٹیکل 370 کی منسوخی سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کے منافی اور کشمیریوں سے ان کی شناخت چھینے کی کوشش ہے۔ہم بھارت کے تمام غیر قانونی اقدامات کی مذمت کرتے ہیں، اقوام متحدہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے۔ صدر مملکت نے کہا کہ کشمیری عوام یقین دلاتے ہیں ہیں کہ پاکستان حق ارادیت کی جائز جدوجہد میں ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
صدر زرداری نے غزہ میں جاری تشدد اور فلسطینیوں کی نسل کشی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ غزہ میں خواتین اور بچوں کے قتل عام کو رکوانے کےلئے اقدامات اٹھائے اور سیز فائر کرائے جبکہ انسانی راہداری کا قیام عمل میں لایا جائے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کےلئے ان کی خواہشات کے مطابق مسئلہ فلسطین کے حل تک پاکستان کی جانب سے غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔
صدر مملکت نے مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کرنے پر دوست ممالک چین، سعودی عرب ، ترکی اور متحدہ عرب امارات کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔ قبل ازیں یوم پاکستان کے موقع پر دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔پریڈ کا آغاز قومی ترانے اور قرآن پاک کی تلاوت سے ہوا جس کے بعد قومی پرچم کو خصوصی سلامی دی گئی، صدر مملکت نے پریڈ کا معائنہ بھی کیا۔