تعلیمی نمائشیں جہاں تعلیمی اداروں کے شہرت اور وقار میں اضافے کا ذریعہ بنتی ہیں وہیں طلباء و طالبات کو مختلف جامعات میں اعلیٰ تعلیم کے بارے معلومات اور آگاہی حاصل ہوتی ہے۔عصر حاضر میں تعلیمی نمائشیں علم کے فروغ کا ایک اہم ذریعہ بن چکی ہیں۔تعلیمی میلوں میں طلبہ نہ صرف نئے کورسز سے متعارف ہوتے ہیں بلکہ مختلف جامعات میں نئے مواقع سے بھی آگاہی حاصل کرتے ہیں۔اِن میلوں میں تحقیق کی بنیاد پر طلبہ کے تیارکردہ پراجیکٹس کو بھی متعارف کیا جاتا ہے، نئے نئے رجحانات پیش کئے جاتے ہیں۔
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے6مارچ،2024ء کو یونیورسٹی کے احاطے میں ہی ایک یادگار اور تاریخی میلہ سجایا۔اوپن یونیورسٹی میں ایک بار پھر علمی سرگرمیاں عروج پر ہیں، وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود کی آمد کے بعد یونیورسٹی کا مجموعی ماحول یکسر بدل گیا ہے۔طلبہ کو زندگی کے نشیب و فراز ِسے آشنا کرنااور زندگی کی کشمکش کے لئے انہیں تیار کرنا اُن کے اولین مقاصد میں شامل ہے، اس حوالے سے انہوں نے آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن کو ہدایت کی تھی کہ ایک ایکپو کا انعقاد کیا جائے جس میں سٹالز لگانے کے لئے نجی اور سرکاری جامعات، صنعت و حرفت اور ریسرچ کے اداروں کو مدعو کیا جائے اور طلبہ کو تیار کردہ پراجیکٹس کو شوکیس کرانے کا موقع دیا جائے۔
وائس چانسلر کی ہدایات کی روشنی میں آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن نے ایجوکیشن ایکسپو2024ء کا انعقاد کیا، مختلف جامعات، صنعت و حرفت اور ریسرچ کے اداروں نے سٹالز لگا ئے تھے، تعلیمی و صنعتی سٹالز کے علاوہ کھانوں کے سٹالز بھی لگائے گئے تھے۔طلباء و طالبات دن بھرجوک در جوک آتے رہے اور ایکسپو کا حصہ بنتے رہے۔ایکسپو کے ایک حصے میں مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء و طالبات کے مابین پوسٹر مقابلے کا انعقاد ہوا جس میں طلبہ نے اپنے اپنے فن پارے نمائش کے لئے پیش کئے، اِن پوسٹرز کی تعداد 100سے زائد تھی۔ایکسپو میں طلباء و طالبات کو مختلف یونیورسٹیوں میں داخلوں کے بارے آگاہی حاصل ہوئی۔پوسٹر مقابلے میں شریک طلبہ نے کہا کہ ہمیں اپنے فن کے جوہر دکھانے کا موقع فراہم کیا گیا جس پر ہم یونیورسٹی انتظامیہ بطور خاص وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔طلبہ جامعات اور ریسرچ اداروں کے مختلف سٹالزپر معلومات اور کیریئر کے حوالے سے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے بہت خوش اور پرجوش دکھائی دے رہے تھے۔طلبہ کا کہنا تھا کہ ہمیں مستقبل کا تعین کرنے کے لئے مفید معلومات مئیسر ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ بھی ایسی تقاریب منعقد ہوتے رہنے چاہئیں۔صنعت و حرفت اور ریسرچ اداروں کے منتظمین کا کہنا تھا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے ایجوکیشن ایکسپو کے ذریعے علم کی شمع کو روشن کیااور تعلیم کے فروغ کو یقینی بنانے میں اپنا فریضہ بخوبی انجام دیا۔پوسٹر مقابلے میں پہلی پانچ پوزیشنز بالترتیب فاتحہ طارق(اوپن یونیورسٹی)، ہاجرہ نور(اسلامی یونیورسٹی)، اُجالا زہرا(کام ویو انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی)، مس پریت(اوپن یونیورسٹی)اور صبغہ نور(آئی سی ایم اے پی)نے حاصل کیں۔تقسیم انعامات کی تقریب کے مہمان خصوصی یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود تھے۔تقریب کے آغاز سے قبل وائس چانسلر نے فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر، آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن کے ڈائریکٹر،ڈاکٹر محمد لطیف گوندل، ایڈیشنل ڈائریکٹر، ڈاکٹر صائمہ ناصر اور ایڈیشنل رجسٹرار بی بی یاسمین کے ہمراہ سٹالز کا دورہ کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ ہمارے طلبہ میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے، ٹیلنٹ کو تلاش کرکے نکھارنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم ایسا نظام نہیں لاسکے جس میں ہم طلبہ کے تیارکردہ پراجیکٹس کو کمرشلائز کرسکے، ایسا کرنے سے پاکستان ترقی کے منزل پر گامزن ہوجائے گا اور بڑھتا ہی جائے گا۔تقریب کے اختتام پر پوسٹر مقابلے کے جیتنے والے طلبہ میں اسناد اور کیش انعامات تقسیم کئے گئے، سٹالز لگانے والے اداروں کے نمائندوں کو بھی اکسپو میں شرکت کرنے پر اسناد دیئے گئے۔
ایجوکیشن ایکسپو علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن کی وہ مخلصانہ کوشش ہے جسے نہ صرف یونیورسٹی کے وائس چانسلر بلکہ طلبہ اور اُن کے والدین بھی سراہ رہے ہیں۔بہترین انتظامات پر اورک آفیس کی پوری ٹیم بطور خاص ایڈیشنل ڈائریکٹر، ڈاکٹر صائمہ ناصر، سینئر ریسرچ آفیسر، جمیلہ احمد اور ریسرچ اسسٹنٹ اویس اشرف جو ایکسپو کی تیاری اور نگرانی میں دو دنوں سے مصروف عمل تھے اور ایکسپو والے دن صبح سے شام تک میلے میں آنے والے مہمانوں کی استقبال اور رہنمائی کے لئے موجود رہے مبارکباد کے مستحق ہیں۔