اوپن یونیورسٹی میں تعلیم پردو روزہ عالمی کانفرنس اختتام پذیر”تعلیم کو 10سال بعدکی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر ناصر محمود

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی “ریسرچ اینڈ پریکٹسسز اِن ایجوکیشن”کے موضوع پر2۔روزہ ساتویں عالمی کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ زندگی کی ضروریات تیزی سے تبدیل ہورہی ہیں جس کے لئے تعلیم کو 10سال بعد کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی میدان میں ہمیں آنے والی نسلوں کے مستقبل کا سوچنا ہوگا،ہمیں سوچنا ہوگا کہ کیا آج پڑھایا جانے والا نصاب 10سال بعد کی ضرورتوں کو پورا کرسکے گا، اگر ایسا نہیں ہے تو پھر آج دی جانے والی تعلیم بے مقصد ہے۔ڈاکٹر ناصر کا کہنا تھا کہ اس کانفرنس میں شرکاء کو اس قسم کی باتیں سننے کو ملی ہونگی جس سے اُن کی سوچ میں تبدیلی آئے ہونگی جس کی بنیاد پر امید کی جاسکتی ہے کہ اس کانفرنس میں شرکت کرنے والے ماہرین تعلیم اب آئندہ ایک دہائی عرصے کے بعد کی ضرورتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے بچوں کو تعلیم و تربیت فراہم کریں گے۔ڈاکٹر ناصر نے کہا کہ اس موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس یونیورسٹی کا ریگولر فیچر ہے اور ریسرچ اینڈ پریکٹسسز اِن ایجوکیشن کے موضوع پر یہ یونیورسٹی کی ساتویں کانفرنس تھی۔انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس میں حاضری اور پریذنٹیشنز کی تعداد گذشتہ تمام کانفرنسز کی حاضریوں اور پریذنٹیشنز سے زیادہ تھیں جس پر پوری فیکلٹی بطور خاص کانفرنس کوآرڈینٹر، ڈاکٹر نوید سطانہ مبارکباد کی مستحق ہیں۔وائس چانسلر نے پارنٹر آرگنائزیشنز کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس کانفرنس کو کامیاب بنانے میں کردار ادا کیا ہے۔ڈاکٹر حافظ طاہر جمیل نے کانفرنس کی سمری پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس میں 6 قومی و بین الاقوامی مقررین نے اپنے مقالے پیش کئے جبکہ 4مقررین نے آن لائن اپنے مقالے پیش کئے، مقررین نے معاشرے کی ابھرتی ہوئی ضروریات کے مطابق تحقیق پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ 192اوورل جبکہ 35پوسٹرز پریذنٹیشنز ہوئیں۔ڈاکٹر نوید سلطانہ نے کہا کہ وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود کی لیڈرشپ اور اُن کی وژنری اپروچ کے تحت ہم نے ایک کامیاب کانفرنس کا انعقاد کیا۔قبل ازیں پنجاب یونیورسٹی لاہور کے ڈاکٹر محمد اسلام نے تعلیم و تدریس کے مستقبل پر اپنا مقالہ پیش کیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں