اسلام آباد : پاکستان میں پہلی بار سیاحت اور ہوٹلنگ کے شعبوں میں تعلیمی وظائف دینے کے حوالے سے اسلام آباد کے نجی ہوٹل میں تقریب منعقد ہوئی جس میں وفاقی سیکرٹری تعلیم ،وسیم اجمل چوہدری اور ہاشو گروپ کے حسیب اے گردیزی نے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ۔ اس موقع پر جی ایم نسٹ سیدہ ہاجرہ سہیل ، ٖڈائریکٹر ایجوکیشن ہاشو اسکول آف ہسپٹیلٹی فیصل نعیم خان اور دیگر بھی موجود تھے ۔
وزارت تعلیم نے سیاحت اور ہوٹلنگ کے شعبوں کے فروغ اور طلباء کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے یہ پروگرام متعارف کرایا ہے ۔اس مؤثر اقدام کے ذریعےپاکستان بھر کے پسماندہ طلباء نسٹ کے آرٹس اور کلچر اسکالرشپس پروگرام کے تحت وظائف حاصل کر سکیں گے ۔ ہاشو گروپ کے مختلف تعلیمی اداروں میں طلباء کو دو سالہ ڈپلومہ/ایسوسی ایٹ ڈگری کرائی جائے گی۔ شو فاؤنڈیشن طلباء کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں بھی معاونت فراہم کریگا ۔
ترجمان وفاقی وزیر تعلیم کے مطابق ، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی سیکرٹری تعلیم، وسیم اجمل چوہدری کا کہنا تھا کہ مہمان نوازی اور سیاحت کا شعبہ بین الاقوامی اور مقامی طور پر سب سے زیادہ روزگار پیدا کرنے والے شعبوں میں سے ایک ہے۔ اس شراکت داری سے پسماندہ نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور انہیں روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیساتھ ساتھ ملک میں ان شعبوں کے فروغ میں بھی مدد ملے گی ۔
انہوں نے کہا کہ نسٹ غریب اور مستحق طلباء کو تعلیمی وظائف فراہم کر کے انہیں با اختیار بنانے کے مشن پر ہے اور اب تک 6 ہزار سے زائد طلباءاس سے مستفید ہو چکے ہیں۔ہماری کوشش ہےکہ دیگر اداروں کے ساتھ شراکت داری سے نئی ٹیکنالوجیز اور ابھرتے ہوئے شعبوں میں اعلیٰ معیاری تعلیم کی فراہمی اور پیشہ وارانہ ورک فورس تیا ر کی جا ئے ۔
چیف آپریٹنگ آفیسر، مہمان نوازی اور تعلیم ڈویژن ہاشو گروپ حسیب اے گردیز ی نے کہا کہ ہمارا گروپ پاکستان میں مہمان نوازی کے اعلیٰ ترین معیار اور زیادہ سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم رہا ہے۔ ملک بھر میں پھیلی ہماری برانچز میں طلباء کو پروفیشل تعلیم فراہم کی جائے گی ۔ طلباء کو روزگار کی فراہمی میں بھی ہاشو گروپ انکی معاونت کریگا۔
انہوں نے وفاقی وزارت تعلیم اور نسٹ کا شکر یہ ادا کیا اور کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ پاکستان میں حکومتی سطح پر سیاحت اور ہوٹلنگ کے شعبوں میں معیاری تعلیم اور وظائف فراہم کے لیے اقدامات کیے جا ر ہے ہیں جس سے ان شعبوں کو درپیش ورک فورس کی کمی پوری ہو گی اور ان شعبوں میں موجود پوٹیشنل سے بھر پور فوائد حاصل کیے جا سکیں گے ۔