کوئٹہ:نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ قوم کا سب سے قیمتی اثاثہ اس کے انسانی وسائل ہیں ہنر مند افرادی قوت کی بیرون ممالک میں اشد ضرورت ہے،دوست ممالک آج بھی پاکستان سے افرادی قوت کی درآمد کو ترجیح دیتے ہیں،افرادی قوت کو جدید بنیادوں پر فنی تربیت وقت کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے منگل کو یہاں بلوچستان میں پرائم منسٹر یوتھ سکل ڈویلپمنٹ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتےہوئے کیا۔
اس موقع پر نگران وزیراعظم پاکستان نے مزید کہاکہ فنی مہارت کی اہمیت وقت کے ساتھ تبدیل ہو رہی اور بڑھ رہی ہے،کسی بھی قوم کا سب سے قیمتی اثاثہ اس کے انسانی وسائل ہیں۔ہنر کے اضافہ سے یہ ویلیو ایڈڈ بن جاتا ہے۔عالمی مارکیٹ اور معیشتوں میں جس طرح جدت آرہی ہے،نئی ٹیکنالوجیز آرہی ہیں، آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا دوردورہ ہے،اس تمام میں جو چلینج درپیش ہے وہ یہی ہے کہ کیسے اپنے انسانی وسائل کو موثر بنایا جاسکتا ہے۔ان کی کیسے تربیت کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہنر مند افرادی قوت انفرادی اور اجتماعی طور پر قوموں کے لئے سود مند ہوتی ہے۔کوشش ہے کہ گوادر سے موسی خیل تک بچوں کو تربیت دی جائے تاکہ وہ لوگوں کے لئے مفید شہری کے طور پر سامنے آئیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی ٹریننگز کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہوگا۔خلیجی ممالک ،یورپ اور چین میں افرادی قوت کے لئے بڑے مواقع ہیں تاہم اس میں ہنر مند افرادی قوت درکار ہے۔ماضی میں غیر ہنر مند افراد کو باہر بھجوایا جاتا رہا جنہوں نے ہماری معیشت کو بہت سہارا دیا تاہم مستقبل میں اب شاید یہ ممکن نہ ہو کہ غیر ہنر مند افراد کو باہر بھجوایا جاسکے۔
سعودی عرب، متحدہ عرب امارات ، کویت سمیت مختلف ممالک کےساتھ بات چیت میں جس نتیجے پرمیں پہنچاہو ں، ان کی آج بھی ترجیح پاکستان سے افرادی قوت لینے میں ہے تاہم اگر ان کی معیشت سے مطابقت رکھنے والی افرادی قوت یہاں دستیاب نہیں ہو گی تو پھر ان کی توجہ دیگر ممالک کی طرف چلی جائے گی، ہم نے اس مقابلے کی تیاری کرنی ہے۔ اس کے لئے حکومت اور نجی شعبہ کو باہم مربوط ہو کر آگے بڑھناہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اس سلسلہ میں آگے ہو گی ۔ اپنی صلاحیت کو بڑھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 8 فروری کے بعد جب ہماری مدت پوری ہوگی تو اس کے بعد بھی اس معاشرے میں کسی نہ کسی حوالے سے ہمارا کردارہوگا اور اس کردار کو بلوچستان اور اس کے لوگوں کے مفاد میں بھرپور انداز میں استعمال کریں گے۔ یہ ایک مشن ہے اور اس کو لے کر چلیں گے۔
کوئٹہ میں اس پروگرام میں شرکت سے خوشی ہو رہی ہے ۔اس کے اثرات طویل المدتی ہوں گے۔ اس سے لوگوں کی زندگیاں تبدیل ہوں گی ۔ یہ لوگ اپنی نسلوں کی تعلیم اور صحت میں سرمایہ کاری کریں گے۔ کسی ایک ہنر مند فرد کا ہنر اس کے خاندان اورمعاشرے میں پھیلتا ہے۔ یہ سماجی انقلاب کی جانب ایک قدم ہے۔ اس میں ہم سب کو اپنا کردار بھرپور انداز میں ادا کرنا چاہیے۔ سول سوسائٹی کی مشاورت سے وفاقی حکومت صوبوں کو لے کر آگے بڑھے گی۔
مزید برآں ، وزیراعظم نے اس موقع پر بلوچستان کے چار ہونہار طالب علموں کو چیک دیئے جن میں عینہ عروج،حفضہ عمران،مومنہ ایاز،ثمینہ مری شامل تھیں۔