بی پی (BP) نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ وہ قابل تجدید توانائی میں منصوبہ بندی شدہ سرمایہ کاری میں کمی کر رہا ہے اور تیل و گیس پر سالانہ اخراجات کو بڑھا کر 10 ارب ڈالر کر رہا ہے۔ یہ فیصلہ کمپنی کی حکمت عملی میں ایک بڑی تبدیلی ہے، جس کا مقصد منافع اور شیئر ہولڈرز کے فوائد میں اضافہ کرنا ہے۔
تیل کی اس بڑی کمپنی نے توانائی کی منتقلی کے کاروبار میں سالانہ سرمایہ کاری کو 5 ارب ڈالر سے زیادہ کم کرتے ہوئے 1.5 ارب سے 2 ارب ڈالر سالانہ تک محدود کر دیا ہے۔
سی این این کے مطابق ،بی پی کے سی ای او مرے آکنکلاس (Murray Auchincloss) نے کہا، “ہم توانائی کی منتقلی میں اپنی سرمایہ کاری کے حوالے سے بہت محتاط ہوں گے، بشمول کم سرمائے والے جدید پلیٹ فارمز کے ذریعے۔ یہ ایک نئی سمت میں گامزن بی پی ہے، جس کا مقصد طویل مدتی شیئر ہولڈر ویلیو میں اضافہ کرنا ہے۔”
بی پی کے سابق سی ای او برنارڈ لونی (Bernard Looney) کے دور میں، 2020 میں کمپنی نے تیل اور گیس کی پیداوار میں 40 فیصد کمی کرنے اور 2030 تک قابل تجدید توانائی کے شعبے کو تیزی سے بڑھانے کا عزم ظاہر کیا تھا۔ تاہم، 2023 میں یہ ہدف کم کر کے 25 فیصد کر دیا گیا۔ اب بی پی تیل اور گیس کی پیداوار بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
توانائی کے شعبے میں کئی بڑی کمپنیوں نے ماحولیاتی تبدیلی اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے عالمی دباؤ کے تحت اپنی حکمت عملی میں تبدیلی کی تھی، لیکن اب وہ دوبارہ تیل اور گیس کی جانب متوجہ ہو رہی ہیں، کیونکہ وبا کے بعد ایندھن کی قیمتوں میں بحالی سے اس شعبے میں منافع کمانا آسان ہو گیا ہے۔
بی پی سرمایہ کاروں کا اعتماد دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، کیونکہ حالیہ برسوں میں اس کی کارکردگی اس کے حریفوں کے مقابلے میں کمزور رہی ہے۔ کمپنی پر مزید دباؤ اس وقت بڑھا جب ایکٹوسٹ انویسٹر ایلیٹ انویسٹمنٹ مینجمنٹ (Elliott Investment Management) نے اس میں سرمایہ کاری کی۔
مارننگ اسٹار (Morningstar) کے ڈائریکٹر ایلن گڈ (Allen Good) کے مطابق، “ہائڈروکاربنز پر دوبارہ توجہ دینا اور مجموعی طور پر کم سرمایہ خرچ کرنا، خاص طور پر قابل تجدید توانائی میں، بی پی کے لیے مثبت ہے۔ تاہم، اس کے باوجود بھی پیداوار میں نمایاں اضافہ دکھائی نہیں دے رہا۔”
بی پی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی لوبریکنٹس کمپنی، کاسٹرول (Castrol) کا جائزہ لے رہا ہے اور 2027 تک 20 ارب ڈالر کے اثاثے فروخت کرنے کا ہدف رکھتا ہے۔
کمپنی ہر سال اپنے ڈیویڈنڈ میں کم از کم 4 فیصد اضافہ کرے گی اور پہلے سہ ماہی میں 750 ملین سے 1 ارب ڈالر کے شیئر بائی بیکس کی توقع کر رہی ہے۔