مشہور خواجہ سرا رقاصہ کے چین میں شو منسوخ، مزید سخت اقدامات کا خدشہ

خواجہ سرا رقاصہ جن شنگ کا چین کے شوبز میں بلند مقام حاصل کرنا اس ملک میں ایک غیر معمولی بات ہے، جہاں LGBTQ+ افراد کے لیے کھل کر جینا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

57 سالہ جن شنگ کو برسوں سے چین میں ایک خواجہ سرا آئیکون کے طور پر سراہا جاتا ہے۔ وہ ایک ایسی شخصیت ہیں جو معاشرے کے سب سے زیادہ نظر انداز کیے جانے والے طبقے کے لیے کامیابی اور قبولیت کی نایاب مثال ہیں۔

تاہم، حالیہ دنوں میں مقامی حکام کی جانب سے ان کے ڈانس گروپ کے شوز اچانک اور بغیر کسی وضاحت کے منسوخ کیے جانے کے بعد یہ خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ چین کے صدر شی جن پنگ کی آمرانہ پالیسی نے ملک کی سب سے نمایاں خواجہ سرا شخصیت کو بھی نشانہ بنا لیا ہے۔

سی این این کے مطابق، چین میں خواجہ سرا افراد اکثر سماجی تعصب اور ادارہ جاتی امتیاز کا سامنا کرتے ہیں۔ لیکن جن شنگ نے ایک دہائیوں پر محیط کیریئر بنایا ہے جو عام طور پر ممکن نہیں سمجھا جاتا۔

جن شنگ نے نہ صرف بھرپور مقبولیت حاصل کی بلکہ حکومتی حمایت بھی حاصل کی۔ چینی ریاستی میڈیا نے انہیں “چینی جدید رقص کی 10 افسانوی شخصیات” میں شمار کیا ہے۔

لیکن حالیہ دنوں میں حکومتی حمایت کم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

شوز کی منسوخی
گزشتہ سال کے آخر میں، گوانگژو شہر کے حکام نے جن کے ڈانس تھیٹر کے شو کو ناکافی دستاویزات کا حوالہ دے کر منسوخ کر دیا۔ اس کے بعد دیگر شہروں میں بھی ان کے شوز بغیر کسی وضاحت کے منسوخ کر دیے گئے۔

جن شنگ نے اس فیصلے پر سخت تنقید کرتے ہوئے حکام پر “عوامی طاقت کے غلط استعمال” کا الزام لگایا۔

LGBTQ+ کمیونٹی پر سختیاں
چین نے 1997 میں ہم جنس پرستی کو غیر قانونی قرار دینا ختم کیا تھا اور 2001 میں اسے ذہنی بیماریوں کی فہرست سے نکال دیا تھا۔ لیکن صدر شی جن پنگ کے دور میں LGBTQ+ کمیونٹی کو بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے۔

ماہرین کی رائے
ایشیائی خواجہ سرا مسائل کے ماہر سیم ونٹر کہتے ہیں کہ جن کی کامیابیاں حکام کے لیے نظر انداز کرنا مشکل تھیں، لیکن چین کے زیادہ سخت اور قدامت پسند معاشرتی ماحول نے حالات کو بدل دیا ہے۔

جن شنگ کی جدوجہد
فرانس 24 کو دیے گئے حالیہ انٹرویو میں جن شنگ نے کہا، “مجھے نہیں سمجھ آ رہا کہ حکام نے ایسا کیوں کیا، خاص طور پر جب میں نے چین میں 40 سال تک پرفارم کیا۔”

یہ واقعہ نہ صرف جن شنگ کے لیے بلکہ چین میں LGBTQ+ کمیونٹی کے لیے بھی ایک سنگین اشارہ ہے کہ ان کی جگہ مزید محدود کی جا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں