انسانی حقوق کمیشن کا سرائیکی راہنما راشد عزیر بھٹہ کے خلاف مقدمات کے اندراج پر تشویش کا اظہار

اسلام آباد ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے چولستان کے رہائشیوں کیلیے آواز بلندکرنے والے سماجی رہنما راشد عزیربھٹہ کیخلاف مقدمات کے اندراج پر شدیدتشویش کااظہار کیاہے۔انسانی حقوق کمیشن نے مقدمات کے پس پردہ مقاصد کی تحقیقات کامطالبہ کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر سوموار کے روز جاری ایک بیان میں ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آرسی پی) کے سیکرٹری جنرل حارث خلیق کاکہناہے کہ چولستان کے باشندوں کے حقوق کیلیے آواز بلند کرنے والے سرائیکی رہنما راشدعزیزبھٹہ کیخلاف پنجاب پولیس کی جانب سے فوجداری مقدمات کااندراج اور چار روز کے جسمانی ریمانڈ پردینا تشویشناک ہے۔انہوں کہا امیدہے کہ عدالتی سطح پر جلد راشدعزیزبھٹہ کی کیخلاف مقدمات کے پس پردہ حقائق جاننے کیلیے تحقیقات کرائی جائیں گی۔

واضح رہے کہ سرائیکی رہنما راشد عزیزبھٹہ کو تحصیل خان پور ضلع رحیم یار خان کی پولیس نے گزشتہ ہفتے کراچی سے گرفتار کرکے 16 ایم پی او اور پی پی سی کی دفعہ 406 کے تحت تھانہ صدرخان پور میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ جس میں ان پر الزام ہے کہ راشد عزیزبھٹہ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے لائیو تقریر کی تھی جس میں انہوں نے (مبینہ طورپر) لوگوں کو عرب شیوخ اور حکومت پاکستان کیخلاف بھڑکانے کی کوشش کی۔

تاہم سٹی مجسٹریٹ خان پور نے پولیس کی طرف مبینہ وڈیو پیش نہ کرنے کی بنیاد پر نہ صرف یہ کہ پولیس کی جوڈیشل ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی بلکہ ایف آئی آر بھی خارج کردی تھی۔ مگر رہائی ملتے ہی پنجاب پولیس نے سرائیکی رہنماراشد عزیز بھٹہ کو دوبارہ گرفتار کرکے تھانہ صدررحیم یارخان میں ان کیخلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا۔اور چار روز کا ریمانڈ بھی لے لیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں